اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت اپنے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ برسرروزگار کرنے کے لیے ’’سعودائزیشن پروگرام‘‘ کے تحت مختلف شعبوں میں غیرملکیوں کے نوکری کرنے پر پابندیاں عائد کر رہی ہے۔ اب ٹرک ڈرائیونگ کا شعبہ بھی سعودائزیشن کی نذر ہونے کا امکان پید اہو گیا ہے جس میں سب سے زیادہ پاکستانی نوکری کرتے ہیں۔
اس شعبے کو حکومت کی طرف سے نہیں بلکہ سعودی ٹرک ڈرائیوروں کی طرف سے سعودائزیشن پروگرام کے تحت لانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 400سے زائد سعودی ٹرک ڈرائیورز مدینہ میں سپورٹس سٹیڈیم میں جمع ہوئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ٹرک ڈرائیونگ کا شعبہ بھی صرف سعودی شہریوں کے لیے مخصوص کیا جائے۔’ان 10لاکھ غیر ملکیوں کے اقامے میں اب توسیع نہیں کریں گے‘ سعودی عرب نے واضح اعلان کردیا، ملک میں مقیم لاکھوں غیر ملکیوں کو شدید پریشان کردیا۔مظاہرین میں شامل سعودی ٹرک ڈرائیور محمد الظہری کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے وزارت لیبر و سماجی ترقی کے حکام سے ملنے کے لیے احتجاج کیا ہے۔ہم ان سے مل کر اس شعبے کو سعودائزیشن کے تحت لانے کے متعلق بات چیت کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس شعبے پر مکمل طور پر غیرملکیوں کا قبضہ ہے اور ہمیں نوکری نہیں ملتی۔ یہ ہمارا حق ہے کہ ہمارے لیے مارکیٹ میں نوکریاں میسر ہوں۔ غیرملکیوں کو اس شعبے میں نوکری کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اور جو اس کی خلاف ورزی کرے اسے سزا دی جانی چاہیے۔‘‘