ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

برلن حملہ، جرمنی نے سارا الزام پاکستان عائد کر دیا حملہ آور کون تھا؟ کس حیثیت سے جرمنی پہنچا؟ جرمن میڈیا کا بڑا دعویٰ

datetime 20  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آئی این پی)جرمن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ برلن میں کرسمس مارکیٹ پر ٹرک حملے کا ذمہ دارمشتبہ پاکستانی تھا تاہم سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔جرمن اخبار ’’ ڈی ویلٹ ‘‘کے مطابق برلن حملے کامشتبہ حملہ آور 32 سالہ نوید یکم جنوری 1993 کوپاکستان میں پیدا ہوا، جو فروری 2016 میں پناہ گزین کی حیثیت سے جرمنی آیا تھا۔

کسی سرکاری ذرائع نے تاحال برلن کے حملہ آور کے پاکستانی ہونے کی بات نہیں کی۔تاہم جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے ایک شخص سے تفتیش جاری ہے، تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
ادھرجرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق ٹرک ڈرائیور افغانی یا پاکستانی ہے۔مشتبہ ملزم کا خاندانی نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس شخص کے مزید دو فرضی نام بھی تھے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نوید فروری میں بطور مہاجر جرمنی آیا تھا اور چھوٹے پیمانے پر جرائم کی وجہ سے پولیس اسے جانتی بھی تھی۔

وہ برلن کے ٹیمپل ہوف نامی متروک ہوائی اڈے پر قائم مہاجرین کے ایک مرکز میں رہا کرتا تھا۔ اس واقعے میں پیر کی رات بارہ افراد ہلاک اور اڑتالیس زخمی ہوئے۔واضح رہے کہ برلن میں گزشتہ رات کرسمس کی خریداری کے لیے لگائی گئی مارکیٹ میں ٹرک حملے میں 12 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوئے تھے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…