ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قطری شہزادوں نے شکار کیلئے کہاں ڈیرے ڈال لئے؟ تلور سے زیادہ کس چیز کا شکار کرنا چاہتے ہیں؟

datetime 19  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کچھی (آن لائن) قطری شہزادوں نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی زبانی ہدایت پر بلوچستان کے ضلع کچھی میں تلور کے شکار کے لئے ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ قطری شہزادوں کا کیمپ فورسز کی نگرانی میں لگوا دیا گیا ہے۔قبائلی زمینداروں میں بے چینی پھیل گئی۔

تفصیلات کے مطابق قطری شہزادے تلور کے شکار کے اگلے مرحلے میں بلوچستان کے ضلع کچھی کی سب تحصیل شوران میں پڑاؤ ڈال چکے ہیں لیکن مقامی زمینداروں کی طرف سے شدید مزاحمت کے خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی ہدایت پر مسلح فورسز کو قطری شہزادوں کی سکیورٹی پر مامور کر دیا گیا ہے اور فورسز کی طرف سے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر کسی زمیندار نے گڑ بڑ کی تو ہم گولی بھی چلا سکتے ہیں اور گرفتاریاں بھی کر سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے آٹھ اضلاع میں تلور کے شکار کے لئے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے قطری شہزادوں کے شکار کے لئے صوبائی حکومت کو انتظامات کرنے کا کہا گیا تھا۔ اس سلسلے میں جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن میں ضلع کچھی کا ذکر نہیں تھا لیکن 39 کے قریب قطری باشندوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی میں شوران پہنچایا گیا ہے اور کیمپ بھی لگا دیا گیا ہے۔

شوران میں اس وقت بڑے پیمانے پر فورسز موجود ہیں جو کہ نہ صرف قطری شہزادوں کو شکار کروائیں گی بلکہ مقامی زمینداروں کے متوقع احتجاج کو کچلنا بھی انہی کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے ضلع کچھی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ فورسز سکیورٹی کے لئے ہوتی ہیں یا پھر شکار کروانے کے لئے ہوتی ہیں مقامی زمینداروں کی فصلیں تیار ہیں لیکن حکومتی سرپرستی میں ہماری فورسز قطری شہزادوں کو خوش کرنے کے لئے سب کچھ کچلنے کے لئے تیار ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ قطری شہزادے اتنی بے رحمی سے شکار کرتے ہیں کہ نہ تو فصلوں کا خیال کرتے ہیں اور نہ ہی نایاب پرندے تلور کو چھوڑتے ہیں انہوں نے کہا کہ چونکہ ضلع کچھی پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اس لئے حکومت نے باقی اضلاع کوچھوڑ کر اس کو ٹارگٹ کیا ہے انہوں نے کہاکہ فورسز اور قطری شہزادوں کے تیور اچھے نہیں ہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ تلور سے زیادہ مقامی لوگوں کو شکار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے بار بار ہدایات دی جا رہی ہیں کہ قطری شہزادوں کے لئے سہولتیں پیدا کی جائیں۔

سوال یہ ہے کہ جنہوں نے یہاں رہنا ہے جن کی روزی کا ذریعہ ہی فصلیں ہیں وہ کدھر جائیں۔
شکار کے لئے پاکستان آئی ہوئی قطر کے شاہی خاندان کے افراد میں شیخ حامد بن خلیفہ الثانی ، شیخ جاسم بن حماد الثانی ، شیخ حماد بن جاسم بن جابر الثانی ، شیخ محمد بن خلیفہ الثانی ، شیخ خالد بن ثانی الثانی ، شیخ عبداللہ بن علی الثانی ، شیخ ثانی بن عبدالعزیز الثانی اور شیخ محمد بن علی بن عبداللہ بن ثانی الثانی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…