ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل قمر باجوہ اور نئے بھارتی آرمی چیف میں کیا تعلق ہے؟بھارتی میڈیا کا حیرت انگیزدعویٰ

datetime 18  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی( آن لائن)بھارت میں ایک طرف جہاں بھارتی فوج میں ہونے والی بڑی تبدیلوں کے بعد موودی سرکار اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں ہے تو وہیں پر انڈین میڈیا نئے آرمی چیف بپن راوت اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ میں تقابل شروع کر دیا ہے اور دونوں ملکوں کے فوجی سربراہوں میں تجربہ، ٹریننگ اور کام کے حوالے سے پائی جانے والی مماثلت ڈھونڈی جارہی ہیں ۔

بھارتی نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ نے ایک خصوصی رپورٹ میں کہنا تھاکہ لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ میں کئی چیزیں مشترک ہیں ،دونوں فوجی سربراہوں کی تقرری سنیارٹی کی بنیاد پر نہیں کی گئی ،اگر سنیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کا تقرر ہوتا تو پاکستان میں جنرل زبیر محمود حیات اور انڈیا میں جنرل پروین بخشی نئے فوجی سربراہ ہوتے ۔ لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت کی تقرری ان کے تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے ،جنرل راوت بہترین اور متوازن طریقے سے فوجی آپریشن کے ماہر سمجھے جاتے ہیں،لائن آف کنٹرول میں بھی کام کرنے کا ان کا وسیع تجربہ ہے جبکہ وہ شمال مشرقی علاقے میں بھی وہ کئی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔دوسری طرف پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل باجوہ کا انتخاب بھی سنیارٹی بنیاد پر نہیں ہوا بلکہ انہیں ان کے وسیع تجربے اور جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے کی وجہ سے نیا فوجی سربراہ تعینات کیا گیا ہے ۔

جنرل باجوہ بھی لائن آف کنٹرول پر ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں اور انہیں لائن آف کنٹرول پر پیش آنے والے مسائل اور معاملات کا بھی گہرا تجربہ حاصل ہے اسی لئے انہیں نئے فوجی سربراہ کی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں ،اگر سنیارٹی بنیاد ہوتی تو وہ پاکستانی فوج کے سربراہ نہ ہوتے ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جنرل بپن راوت کے والد بھی فوج میں اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں ،لیفٹیننٹ جنرل ایلیس راوت بھارتی فوج سے اعلیٰ عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں جبکہ پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے والد کرنل محمد اقبال بھی سابقہ فوجی تھے۔جنرل راوت اور جنرل باجوہ اکٹھے اقوام متحدہ کے امن مشن میں کانگو میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں ،کانگو میں جنرل بپن سنگھ راوت ڈویژن کمانڈر جبکہ جنرل قمر باجوہ برگیڈ کمانڈر تھے۔بھارت کے نئے فوجی سربراہ انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون سے ٹریننگ لے چکے ہیں جبکہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے تربیت یافتہ ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…