لاس اینجلس (این این آئی) اسے کہتے ہیں قسمت کی دیوی کا مہربان ہونا۔ کرس پریٹ ہالی وڈ کے تیزی سے ابھرتے ہوئے سپر اسٹار ہیں جنہوں نے گارڈینز آف دی گلیکسی اور جراسک ورلڈ جیسی سپرہٹ فلمیں دیں۔ اداکار نے ایک ٹی وی پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایک دور ایسا بھی تھا جب وہ لوگوں کا جھوٹا کھانا کھا کر گزارہ کرتے تھے۔
انہوں نے اپنینٹرویو میں بتایا کہ جب وہ اداکار بننے کے لیے ہالی وڈ پہنچے تو انہیں ایک چھوٹے سے ریسٹورنٹ میں کام کرنا پڑا تھا جہاں صفائی کا کوئی خاص معیار بھی نہیں تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس دور میں مجھے ہر وقت بھوک ستائے رکھتی تھی اور کھانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے تو میں پلیٹوں میں بچ جانے والے جھوٹے کھانے کھا کر اپنے پیٹ کو بھرتا تھا۔ کرس پریٹ نے کہا جب آپ ہالی وڈ میں ہوتے ہیں تو آپ کو ایک ملازمت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اداکاری کے آڈیشنز کے لیے کوشش کر سکیں تو ہفتہ وار تعطیلات اور رات میں کام کرتا تھا کیونکہ میرے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا وہاں لوگ بھی بہت کم آیا کرتے تھے تو ٹپ بھی نہیں ملتی تھی مگر اس ریسٹورنٹ کا کچن میرا پیٹ ضرور بھر دیتا تھا۔کرس پریٹ نے کہا ایک دفعہ میرے ساتھ ایسا بھی ہو کہ ایک عمر رسیدہ خاتوں نے اسٹیک خریدا جس کا وہ صرف 20 فیصد حصہ ہی کھا سکی جبکہ باقی بچا انہوں نے کھا لیا۔ کئی بار ایسا بھی ہوا کہ لوگوں کا جھوٹا کھانا جب میں کھا لیتا تھا تو گاہگ اپنے جانوروں کے لیے وہ واپس مانگ لیا کرتے تھے جس کے بعد مجھے باورچی کی منتیں کرنا پڑیں۔
انہوں نے کہا اسی دوران انہیں ہالی وڈ میں ٹی وی کے مختلف سلسلوں میں چھوٹے کردار ملنا شروع ہوئے جبکہ بڑی فلموں میں معاون کردار ملنے کا سلسلہ 2008 میں وانٹڈ سے شروع ہوا جس کے بعد وہ منی بال، دی فائیو ائیر انگیج منٹ، زیرو ڈارک تھرٹی جیسی فلموں میں بھی غیر اہم کرداروں میں نظر آئے۔کرس پریٹ کو شہرت 2014 میں اس وقت ملی جب اینیمٹڈ فلم دی لیگو میں ان کی آواز کو استعمال کیا گیا جبکہ مارول اسٹوڈیو کی سپر ہیرو فلم گارڈینز آف دی گلیکسی میں مرکزی کردار ملا جو کہ سپرہٹ رہی۔
اسی طرح کرس پریٹ کی گزشتہ سال جراسک ورلڈ فلم نے انہیں عروج پر پہنچا دیا جس نے باکس آفس پر 1.6 ارب ڈالرز کمائے اور خود یہ اداکار اس وقت تین کروڑ ڈالرز سے زائد کے مالک ہیں اور ہنسی خوشی اپنی زندگی کو انجوائے کر رہے ہیں۔
لوگوں کا جھوٹا کھانا کھا کر پیٹ بھرنے والا سپر سٹار،وہ ایسا کیوں کرتے تھے ؟
13
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں