اسلام آباد(نیوزڈیسک)طیارہ حادثہ شعیب اختر کیلئے بھی بھاری ثابت ہوا، تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹرشعیب اختر کے لئے بھی چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے کا حادثے کا شکارہونا بھاری ثابت ہوا ،
طیارے میں شعیب اختر کے دوست بھی موجود تھے ، شعیب اختر نے ٹوئٹر پر پیغام میں حادثے میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے انہوں نے بتایا کہ طیارے میں ان کے قریبی دوست علی اکرم بھی سوار تھے چترا ل سے
اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایبٹ آباد میں حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیاجس میں عملے کے 5افراد سمیت 45افراد سوار تھے،فضائی حادثے کے نتیجے میں ہلاکتوں کا خدشہ ، ۔بدھ کوترجمان سول ایو ی
ایشن ڈویژن شیر علی کے مطابق پی آئی اے کا اے ٹی آر 42 پرواز نمبر661 ،3:50 پرچترال سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا جبکہ طیارے کا شام4:40ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا،پائلٹ نے کنٹرول روم کو فنی خرابی کی اطلاع دی،
پرواز پی کے 661کیپٹن خالد جنجوعہ تھے،عملے میں فرسٹ افسرعلی اکرم،ٹرینی پائلٹ احمد جنجوعہ تھے،ائیرہوسٹس صدف فاروق اور ہوسٹس اسماء عادل بھی عملے میں شامل ہیں۔
My heart is drowning in sadness to learn about the air crash of Pia.. news feared my friends Junaid Jamshed and alay Akram was in it 2..
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) December 7, 2016
حویلیاں سے 10کلومیٹر دور
گاؤں میں طیارہ پہاڑ ی سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں گرا،گرنے کے فوراً بعد طیارے میں آگ لگ گئی،حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار مسافروں کے نام قیصر عابد،احترام اللہ،عائشہ،علی
اکبر،محمود اختر،شوکت عامر،آمنہ احمد،محمد عتیق،فرح ناز،فرحت عزیز،علی حسن،جنید خان،عاطف محمود،گل مرزا،علی محمد،خان محمد،عرش تیمور،عمارہ خان،زاہد ہ پروین شامل ہیں۔حادثے کے شکار طیارے میں جنید
جمشیدبھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ سوا تھے ۔معروف شخصیت جنید جمشید تبلیغ کے سلسلے میں چترال گئے ہوئے تھے،جبکہ ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ بھی طیارے میں سوار تھے۔طیارے میں سوار عملے کا تعلق راولپنڈی
سے تھا۔پی آئی اے نے فوری طور پر ایمرجنسی سنٹر قائم کردیا ہے۔ریسکیو آپریشن کیلئے پاک فوج کے دستے اور ہیلی کاپٹر بھی فوری طور پر پہنچ گئے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے متعلقہ افراد کو فوری طور پر
جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پر ریسکیوریلیف آپریشن شروع کیا جائے۔وزارت داخلہ کے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ہدایت کی کہ وفاقی ادارے صوبائی حکومت اور انتظامیہ کو مدد فراہم کریں۔