کسی ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﺁﻝ ﺍﻭﻻﺩ ﻣﯿﮟ ﺧﯿﺮ ﺳﮯ ﺳﺒﮭﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﮭﯿﮟ، ﮐﭽھ ﺳﺎﻟﻮﮞ ﺑﻌﺪ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﺎ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺍ۔ ﺍﺏ ﭘﻮﺭﮮ ﻣﺤﻞ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﺎ ﺗﮭﺎ ، ﺑﺎﻗﯽ ﺷﺎﮨﯽ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﮯ ﺍﻓﺮﺍﺩ ، ﮐﻨﯿﺰﯾﮟ ، ﻟﻮﻧﮉﯾﺎﮞ ﺳﺒﮭﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ ﺗﮭﯿﮟ۔ ﺷﮩﺰﺍﺩﮮ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﺭﺵ ﺍﺳﯽ ﻣﺎﺣﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ۔ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﻣﺤﻞ ﻣﯿﮟ ﺁﮒ ﺑﮭﮍﮎ ﺍﭨﮭﯽ۔ ﺁﮒ ﺑﺠﮭﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺮﺩ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ۔ ﺷﻮﺭ ﻣﭻ ﮔﯿﺎ ، ﺳﺒﮭﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ ﭼﻼﻧﮯ ﻟﮕﯿﮟ ” ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺑﻼﺅ ، ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺑﻼﺅ ۔ ”
ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﭼﯿﺦ ﻭ ﭘﮑﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﺰﺍﺩﮮ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﻠﻨﺪ ﺗﮭﯽ ” ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺑﻼﺅ ، ﮐﺴﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺑﻼﺅ ۔ “ﺷﮩﺰﺍﺩﮦ ﺟﻮﮐﮧ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﻣﻴﮟ ﭘﻼ ﺑﮍﮬﺎ تھا ، ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻧﺎ ﮨﻮﺳﮑﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﻳﮏ ﻣﺮﺩ ﮨﯽ ﮨﮯ۔ﯾﮩﯽ ﺣﺎﻝ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﺎﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺧﻮﺍﺏ ﻏﻔﻠﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﮍﮮ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺳﺒﮭﯽ ﺷﻮﺭ ﻣﭽﺎﺗﮯ ﭘﮭﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺟﮭﻨﺠﮭﻮﮌ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ” ﺿﻤﯿﺮ ﮐﻮ ﺟﮕﺎﺅ ، ﺧﺪﺍﺭﺍ ﺍﭘﻨﮯ ﺿﻤﯿﺮ ﮐﻮ ﺟﮕﺎﺅ ” ﯾﮧ ﺑﮭﻮﻝ ﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺑﮭﯽ ﺍﻳﮏ ﺿﻤﯿﺮ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﺑﮭﯽچھپا رکھا ہے۔سات باتیںایک شخص ایک عقلمند کے پیچھے سات سو میل’ سات باتیں دریافت کرنے کے واسطے گیا۔۔ جب وہاں پہنچا تو کہا !!!میں اتنی دور سے سات باتیںدریافت کرنے آیا ہوں ۔۔”آسمان سے کون سی چیز زیادہ بھاری ہے ؟زمین سے کیا چیز وسیع ہے ؟پتھر سے کون سی چیز زیادہ سخت ہے ؟کون سی چیز آگ سے زیادہ جلانے والی ہے؟کون سے چیز زمہریر سے زیادہ سرد ہے ؟کون سی چیز سمندر سے زیادہ غنی ہے ؟یتیم سے زیادہ کون بدتر ہے ؟عقلمند نے جواب دیا !!بے گناہ پر بہتان لگانا آسمانوں سے زیادہ بھاری ہے ۔۔اور حق زمین سے زیادہ وسیع ہے اور کافر کا دل پتھر سے زیادہ سخت ہوتا ہے ۔۔حرص و حسد آگ سے زیادہ جلائے جانے والی ہیں اور رشتے داروں کے پاس حاجت لے جانا اورکامیاب نہ ہونا زمہریر سے زیادہ سرد ہے ۔۔قانع کا دل سمندر سے زیادہ غنی ہے اور چغل خور کی حالت یتیم سےبدتر ہوتی ہے