اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی ایک فوج داری عدالت نے عسیر کے علاقے کی جامع مسجد کے امام وخطیب اور سرکردہ عالم دین کو ایک فنکار کو ’کافر‘ کہنے اور ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر ڈیڑھ ماہ قید کا حکم دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق عسیر کے علاقے کے سرکردہ مذہبی رہ نما نے حال ہی میں ایک بیان میں سعودی فن کار ناصر القصبی کے خلاف ’کافر‘ اور ’دیوث‘ جیسے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے جس پر القصبی نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو طلب کیا اور اسے 45 دن تک جیل میں قید رکھنے کے ساتھ ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالتی فیصلے پر اپنے رد عمل میں فن کار ناصر القصبی نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ ’ہم قدم‘ ہے۔ فوج داری عدالت کے جج کی جانب سے جرات مندانہ موقف اختیار کرکے ملک میں تکفیری رحجان کی حوصلہ شکنی کی منفرد مثال قائم کی ہے۔خیال رہے کہ عسیر کی جامع مسجد کے خطیب نے جون 2015ء4 کو جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ناصر القصبی کو ’کافر‘ اور ’زندیق‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے سعودی فنکار پر اس وقت کڑی تنقید کی تھی جب انہوں رمضان المبارک کے دوران ’سیلفی‘ نامی فلم جاری کی۔ اس فلم میں القصبی کو مختصر لباس میں آلات موسیقی کی توڑپھوڑ کرتے دکھایا گیا تھا۔ بعد ازاں سعودی علامہ نے اپنے الفاظ واپس لے لیے تھے۔