بغداد(آئی این پی)عراق میں داعش تنظیم کے سفاکانہ جرائم کا سلسلہ جاری ہے، عراقی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کی کمیٹی کے سربراہ عبدالرحیم الشمری نے انکشاف کیا ہے کہ داعش تنظیم نے نینوی صوبے میں 332 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق الشمری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش نے موصل شہر کے مختلف علاقوں سے اغوا کیے جانے والے 190 شہریوں کو حمام العلیل کے علاقے میں موت کی نیند سلا دیا۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ دہشت گرد تنظیم نے العریج گاں میں 42 دیگر شہریوں کو داعش سے تعلق نہ قائم کرنے کے الزام میں ہلاک کر دیا۔الشمری نے عراق کی مسلح افواج کے سربراہ اور بین الاقوامی اتحاد سے مطالبہ کیا کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے زیر قبضہ علاقوں کو جلد آزاد کرایا جائے تاکہ شہریوں کے خلاف کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں پر روک لگائی جا سکے۔ادھر الشمری نے نینوی صوبے کے علاقے ناحیہ القیارہ میں ماحولیاتی آلودگی کے سبب انسانی المیے کے واقع ہونے سے خبردار کیا ہے۔ اس آلودگی کی وجہ مشراق کے علاقے میں ایک ماچس فیکٹری اور صوبے میں تیل کی کنوں میں لگنے والی آگ ہے۔الشمری کے مطابق انہوں نے ناحیہ القیارہ کے علاقے کا دورہ کیا جہاں ان کو شہریوں کے مسائل جاننے کا موقع ملا جو تیل کے کنوں میں لگی آگ کے دھوئیں سے براہ راست طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔ اسی طرح مشراق میں ماچس کی فیکٹری سے نکلنے والی مہلک فضاں کا سلسلہ بھی جاری ہے جب کہ طبی عملہ علاقے سے غائب ہے اور کوئی خاتون ڈاکٹر بھی موجود نہیں۔اگر عراقی حکومت علاقہ مکینوں کو بچانے ، فضا میں پھیلنے والے زہر کو روکنے اور مقامی آبادی کو طبی اور غذائی امداد پہنچانے کے لیے فوری طور پر حرکت میں نہ آئی تو ناحیہ القیارہ کے لوگ سنگین نوعیت کے انسانی المیے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔