اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کی طبیعت بدستور ناساز ہے جس کے باعث رواں عدالتی ہفتے کے دوران وہ خود مقدمات کی سماعت نہیں کرسکیں گے۔
چیف جسٹس نے جاری ہفتے کے لیے عدالت عظمیٰ کے 5بینچ تشکیل دیے تھے تاہم چیف جسٹس کی طبیعت سنبھل نہیں سکی جس کی وجہ سے انھوں نے روسٹر تبدیل کردیا۔ نئے روسٹرکے مطابق پیر 2مارچ سے شروع ہونے والے ہفتے کے دوران اسلام آباد میں مقدمات کی سماعت کرنے والا پہلا بینچ جسٹس جوادایس خواجہ، جسٹس سرمدجلال عثمانی اورجسٹس مقبول باقرپر مشتمل ہے جو وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز کے استعمال کا کیس، بلوچستان کے لاپتہ افراداور اجتماعی قبروں کے بارے میں نصراﷲ بلوچ کی درخواست، اصغرخان کیس میںفیصلے کے خلاف لیفٹیننٹ جنرل(ر) اسد درانی، سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور وفاق کی جانب سے دائراپیلوں اورلاپتہ افرادکے حوالے سے حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کرے گا۔
دوسرابینچ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس مشیرعالم اورجسٹس دوست محمدخان پر مشتمل ہے جوسابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف مولوی اقبال حیدرکی طرف سے دائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرے گا۔ تیسرابینچ جسٹس امیرہانی مسلم اورجسٹس اعجازاحمد چوہدری اورچوتھا جسٹس اعجازافضل خان اورجسٹس قاضی فائزعیسیٰ پرمشتمل ہے جبکہ پشاور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کرنے والاڈویژن بینچ جسٹس انورظہیر جمالی اور جسٹس شیخ عظمت پرمشتمل ہے۔