نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی مظالم اورمقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے اڑی حملے کی وجہ سے پاکستان اوربھارت کے تعلقات شدید تنائو کاشکارہیں لیکن اس کشیدہ صورتحال کے بائوجودپاکستان کی لڑکیوں کا ایک وفد بھارت کے شہر چندی گڑھ میں ’’عالمی یوتھ پیس فیسٹیول‘ میں شرکت کے لیے بھارت گیا تھا۔ اب یہ وفد خیریت کے ساتھ پاکستان پہنچ چکا ہے۔اس وفد کی ایک رکن عالیہ حریر پاکستان اور بھارت کے مابین جاری کشیدگی کے باعث اپنے وفد کی حفاظت کے لیے فکر مند تھیں۔ عالیہ حریر نے اس حوالے سے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ میری بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستانی وفد خیریت سے اپنے وطن پہنچے گا۔عالیہ حریر کی اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ میں لکھا،’’ عالیہ میں تمہارے لیے فکر مند تھیں کیوں کہ بیٹیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔‘‘عالیہ نے بھارتی وزیر خارجہ کا جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ کی،’’ پاکستانی وفد خیریت سے واپس پہنچ گیا، آپ کی بیٹی کہلوانے کا شرف حاصل ہو گیا اور کیا چاہیے۔‘‘پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عالیہ حریر نے بتایا کہ انہوں نے یکم اکتوبر کو بھارتی وزیر خارجہ سے رابطہ کیا تھا۔ سشما سوراج نے عالیہ سے پوچھا کہ انہیں بھارت کیسا لگا۔ عالیہ کہتی ہیں کہ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ کو بتایا کہ مجھے بھارت اپنے گھر جیسا لگا۔سوشل میڈیا پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث جارحانہ پیغامات دیے جا رہے ہیں۔ ایسے تناؤ کے ماحول میں بھارتی وزیر خارجہ اور پاکستانی لڑکی کی ٹوئٹر پر گفتگو کو خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔عالیہ 19 طالبات کے وفد ساتھ چندی گڑھ گئی تھیں۔ وہ پاکستان سے مختلف سکولوں کے طلبہ کی جانب سے دوستی اور امن کے پیغام کو لے کر بھارت گئی تھیں۔ ‘گلوبل یوتھ پیس فیسٹول‘ میں انہیں گلوبل یوتھ آئیکن ایوارڈ سے نوازا گیا۔