لندن (این این آئی)برطانیہ میں 25 سالہ پاکستانی شہری فیضان حمید چوہدری نے جعلی کالوں کے ذریعے سائبر کرائم کی نئی تاریخ رقم کردی،نوجوان نے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے 10 کروڑ پاؤنڈ کمالیے،میڈیارپورٹس کے مطابق خود کو ’’کنگ‘‘ کا لقب دینے والا یہ فراڈیا ایک بادشاہ کی زندگی گزار رہا تھا۔ سونے کے زیورات کا استعمال، دنیا بھر میں ہوائی سفر کرنا اور فلمی ستاروں کے ساتھ وقت گزارنا اس کے پسندیدہ مشاغل تھے، جبکہ یہ بینٹلے، رولز رائس، لیمبرگنی اور پورشے جیسی درجن بھر کاروں کا مالک بھی ہے۔ فیضان حمید نے سکاٹ لینڈ، دبئی اور پاکستان میں کروڑوں کی جائیداد بھی بنارکھی تھی اور خصوصاً شہر لاہور میں ایک محل نما گھر بھی بنایا ہے۔برطانوی پولیس کا کہناتھا کہ فیضان سعید نے 2013ء سے 2015ء کے دوران تقریباً 750 کاروباری اداروں کو لوٹا۔ اس کا گینگ 19افراد پر مشتمل تھا جن میں دو برطانوی لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ یہ لڑکیاں اس گینگ کو کاروباری اداروں کی بینک سٹیٹمنٹ فراہم کرتی تھیں جسے استعمال کرتے ہوئے فیضان حمید اور اس کے ساتھی ان اداروں میں کال کرتے۔ وہ ادارے کی انتظامیہ کو کال کرتے اور بتاتے کہ وہ ان کے بینک سے کال کررہے ہیں، اور پھر یہ خبر سنا کر انہیں بے حد پریشان کر دیتے کہ ان کے اکاؤنٹ ہیک ہوچکے ہیں۔ وہ اکاؤنٹس کی سکیورٹی یقینی بنانے کے نام پر کسٹمرز سے ان کے انٹرنیٹ بینکنگ پاسورڈ اور دیگر معلومات حاصل کرتے، جسے استعمال کرتے ہوئے ان کے بینک اکاؤنٹ منٹوں میں خالی کردیتے تھے۔ملزمان کے خلاف کئی ماہ پر مشتمل انکوائری اور عدالتی کارروائی کے بعد گینگ کے سرغنہ فیضان حمید کو 11 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ اس کے دیگر ساتھیوں کو بھی جرمانے اور قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔