اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ بدھ کویہ درخواست ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے ذاتی فائدے کے حصول کے لئے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا جس میں خود کو عدالت عظمٰی کے جج کی حیثیت سے ظاہر کیا اور عدالت کا لوگو استعمال کیا۔ درخواست گزارکے مطابق سابق چیف جسٹس کو پلاٹ الاٹ نہ کرنے کا معاملہ سول تنازع ہے، اوران کی جانب سے اپنے فائدے کیلئے عدالت پر اثر انداز ہونے کے سلسلے میں عدالت کو خط لکھنا غیر قانونی اور توہین عدالت کے مترادف ہے۔کوئی شخص اپنے عہدے کی بنیاد پر انصاف نہیں مانگ سکتا،قانون کی نظر میں سب برابر ہیں،سابق چیف جسٹس نے خط لکھ کر نہ صرف عدالت کے وقار کو کم کرنے کی کوشش کی ہے بلکہ اس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے کے ساتھ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ بھی ڈالی ہے۔عدالت کی غیر جانبداری اور انصاف کا تقاضہ ہے کہ اپنے فائدے کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھنے اور عہدے کی بنیاد پر دادرسی حاصل کرنے کی کوشش پر سابق چیف جسٹس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔