اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں ایک طرف غربت کی سطح میں اضافہ ہورہاہے اورکئی اداروں کے ملازمین کوتنخواہیں بھی دودوماہ بعد جاری کی جارہی ہیں اسی طرح پاکستان سٹیل مل جیسے ادارے کی نجکاری کی تیاریاں بھی جاری ہیں تواس وقت ہی حکمرانوں نے اپنی سکیورٹی کے لئے اربوں مالیت کی گاڑیاں خریدنے کافیصلہ کیاہے اوروفاقی حکومت نے اربوں روپے مالیت کی 35 ہائی سکیورٹی گاڑیاں خریدنے کی منظوری دےدی ہے اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت ہواجس میں کمیٹی کے ایجنڈے کوبالائے طاق رکھتے ہوئے 35 قیمتی اور ہائی سیکیورٹی گاڑیاں درآمد کرنے کی سمری پیش کی گئی۔سمری پیش کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ گاڑیاں غیر ملکی مہمانوں کی سیکیورٹی کے لیے خریدی جارہی ہیں۔کمیٹی نے گاڑیاں خریدنے کی سمری منظور کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹیوں کی چھوٹ بھی دے دی۔جبکہ اس سے قبل بھی زیر اعظم نواز شریف کے لیے 24 کروڑ روپے کی 2 ’بی ایم ڈبلیو‘ ہائی سیکیورٹی گاڑیاں درآمد کی گئی تھیں، جبکہ وزیر اعظم کے اسکواڈ کے لیے 8 ’وی ایٹ‘ گاڑیاں بھی خریدی گئی تھیں۔جبکہ دوسری طرف وفاقی حکومت نے تین سال کے لئے گاڑیوں کی خریداری پرپابندی بھی عائد کررکھی ہے ۔