نئی دہلی(اے این این) بھارت میں یہودی کمونٹی کے کسی فرد کا انتقال ہو تا ہے تو وہ قبرکا کتبہ بنوانے کیلئے ایک مسلمان یسین کے پاس جاتے ہیں، یٰسین ان پڑھ ہونے کے باوجود 6زبانوں میں کتبے لکھنے کے ماہر ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے رہائشی 74 سالہ یسین پوری ریاست میں وہ واحد شخص ہیں جو گزشتہ کئی عشروں سے عبرانی زبان میں کتبے بنا رہے ہیں۔یسین نے یہ فن کس سے سیکھا؟ یہ بھی کچھ کم دلچسپ بات نہیں۔ سنہ 1968 میں 27سالہ یسین اپنی آبائی ریاست اترپردیش چھوڑ کر مہاراشٹر آگئے اور کام کی تلاش نے انہیں ممبئی کے رہائشی یہودی کتبہ ساز آرون منازی نوگاویکر تک پہنچادیا، جن کو ایک معاون کی تلاش تھی۔بھارت میں رہائش پذیر سب سے قدیم یہودی فرقے بنی اسرائیل سے تعلق رکھنے والے آرون نے یسین کو کتبہ سازی کا ہنر سیکھایا۔جب یسین نے یہ کام کیا تو اس وقت وہ ان پڑھ تھے اور صرف گجراتی بول سکتے تھے، جو یہودی قبرستان میں کام کرنے والے کسی شخص کیلئے بالکل بھی فائدے مند نہیں تھا۔اگلے تین سالوں میں یسین نے چھ زبانیں سکھیں جن میں انگلش، عبرانی، مراٹھی، ہندی اور اردو شامل تھیں۔ سنہ 1971میں نوگاویکر اپنے خاندان کے ساتھ اسرائیل ہجرت کرگئے، لیکن جاتے جاتے کتبے بنانے کی ذمہ داری یاسین کو سونپ گئے۔ممبئی میں موجود دوسرے یہودی کتبہ سازوں کے بھی اسرائیل منتقل ہونے کے بعد یسین کی مانگ میں اضافہ ہوا اور پھر یوں ہوا کہ پوری ریاست میں یہودیوں کی قبروں کے لئے کتبہ بنانے والے وہ واحد شخص رہ گئے۔ یسین گزشتہ 34 سالوں سے تقریبا 5000 یہودیوں کی ضرورت کو پورا کررہے ہیں۔یسین کے مطابق، کتبہ تیار کرنے میں 15 دن لگتے ہیں۔ ہر کتبہ بنانے میں بہت زیادہ محنت اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور ٹائم بھی درکار ہوتا ہے۔بڑھتی عمر کے تقاضوں کے پیش نظر یسین نے اپنا ہنر اپنے بیٹوں 52سالہ اسلام اور 45 سالہ سلام کو منتقل کر دیا ہے۔