نئی دہلی/شاجہانپور (آئی این پی)پاکستان جاکر کیا کہا؟راجناتھ نے بڑا دعویٰ کردیا،مقبوضہ کشمیرمیں بگڑتے حالات سنبھالنے کیلئے نئی چال چل دی،پہلے وادی میں امن قائم ہو اسکے بعد ہی ہم کوئی حل تلا ش کرسکتے ہیں،بھارتی وزیر داخلہ نے مصیبت سے نکلنے کیلئے بہانہ تراش دیا، بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بدامنی میں ملوث ہے ،پاکستان چاہتا ہے کہ ہمار اکشمیر دو حصوں میں تقسیم ہوجائے اسی لیے وہ یہاں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں کررہا ہے ،پاکستان جا کر واضح کہا ہے کہ ایک دہشتگرد ،دہشتگرد ہی ہوتا ہے اسے ہیرو نہیں بنایا جاسکتا،ہم کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں میں اسلحے اور پتھروں کی بجائے قلم اور کمپیوٹر دیکھنا چاہتے ہیں،احتجاج مسئلے کا حل نہیں ،پہلے وادی میں امن قائم ہو اسکے بعد ہی ہم کوئی حل تلا ش کرسکتے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ریاست اتر پردیش کے علاقے شاجہانپور میں یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھروں کی آتشیں اسلحہ کی جگہ قلم اور کمپیوٹر دیکھنا چاہتے ہیں ۔ہمیں صرف کشمیر کی سرزمین سے ہی محبت ہی بلکہ ہمیں کشمیر کے لوگوں سے بھی محبت ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ کشمیروں کو روزگار ملے آپ سخت محنت کریں۔احتجا ج کسی مسئلے کا حل نہیں ہم چاہتے ہیں پہلے وادی میں امن قائم ہو اسکے بعد ہی ہم کوئی حل تلا ش کرسکتے ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ نے اپنی توپوں کا رخ ایک مرتبہ پھر پاکستان کی طرف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلسل مقبوضہ کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔پاکستان چاہتا ہے کہ ہمار اکشمیر دو حصوں میں تقسیم ہوجائے اسی لیے وہ مسلسل یہاں عدم استحکام پیداکرنے کی کوششیں کرر ہا ہے ۔سارک ورزاء داخلہ کانفرنس میں شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حال ہی میں پاکستان گیاتھاجہاں میں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایک دہشتگرد ،دہشتگرد ہی ہوتا ہے اسے ہیرو نہیں بنایا جاسکتا۔بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گزشتہ روز کشمیر کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں وادی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں مشیر قومی سلامتی اجیت دوول ،ہوم سیکرٹری اور ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو سمیت دیگر حکام بھی شریک تھے ۔