جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

فتح اللہ گولن کھل کر سامنے آگئے،ترکی کو مستقبل کی خبر دیدی

datetime 20  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)مریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے ترک عالم فتح اللہ گولن نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ ترکی کی جانب سے باضابطہ درخواست کے باوجود انھیں بے دخل نہیں کرے گا۔عرب ٹی وی سے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ امریکہ کی دنیا میں شہرت ایک ایسے ملک کی ہے جو قانون کی حکمرانی کی پاسداری کرتا ہے۔اس لیے مجھے اعتماد ہے کہ وہ مناسب طریق کار کی پیروی کریں گے۔جب ان سے سوال کیا گیاکہ کیا امریکہ ترکی کے دباؤ میں آسکتا ہے تو انھوں نے کہاکہ یقیناً امریکی حکام کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ بھی دھوکے میں آجائیں۔اگرچہ فنی طور پر اس بات کا امکان موجود ہے لیکن میں کوئی نمایاں امکانی واقعہ رونما ہونے کا خیال نہیں کرتا۔فتح اللہ گولن نے انٹرویو میں اپنی خدمت تحریک سے وابستہ لوگوں یا اس سے مشتبہ تعلق کے الزام میں سرکاری ملازمین کے خلاف صدر رجب طیب ایردوان کی حکومت کی تطہیر کے نام پر انتقامی کارروائیوں پر تنقید کی ۔انہوں نے کہاکہ ترکی بیرونی تناظر میں مسلم دنیا میں اپنی بہت زیادہ ساکھ کھو چکا ہے۔اس کوشش اور اس کے بعد کیے جانے والے اقدامات کا کچھ فائدہ نہیں ہوا لیکن تطہیر کا عمل جاری ہے اور جب تک یہ جاری رہتا ہے وہ (ترک ارباب اقتدار) دنیا سے کسی قسم کی ہمدردی حاصل نہیں کرسکیں گے۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ترکی میں جاری اس صورت حال کا کوئی حل بھی ہے تو اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مزید تنہائی سے ملک اپنے ہمسایوں میں بھی الگ تھلگ ہو کر رہ جائے گا۔جہاں تک صورت حال کے حل کا تعلق ہے تو میرے خیال میں جب ترکی کی تنہائی دنیا میں ایک خاص سطح پر پہنچ جائے گی اور جب نیٹو یا یورپی یونین کی جانب سے بعض اقدامات کیے جائیں گے تو شاید اس سے تصویر تبدیل ہوسکے یا انھیں جب اپنی ہی جماعت میں تقسیم کا تجربہ ہو اور جب جماعت کے اندر سے ہی کچھ لوگ جو کچھ رونما ہورہا ہے،اس کے خلاف بول پڑیں تو شاید وہ جبر واستبداد سے باز آ جائیں۔اوباما انتظامیہ نے کہاہے کہ امریکی محکمہ انصاف گولن پر الزامات کی تحقیق کے لیے ٹیم ترکی بھیجے گا۔ترکی کا الزام ہے کہ گزشتہ ماہ ناکام فوجی بغاوت کے پس پردہ فتح اللہ گولن کا ہاتھ ہے اور اس نے واشنگٹن سے مطالبہ کر رکھا ہے کہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کیا جائے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی نے امریکہ سے فتح اللہ گولن کو اس کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ترکی کا الزام ہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے گولن کا ہاتھ ہے۔اوباما انتظامیہ کے مطابق ترکی کی جانب سے مذہبی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کیے گئے الزامات کا جائزہ لینے کے لیے محکمہ انصاف جلد ہی ایک ٹیم ترکی بھیجے گا ۔ترکی کا الزام ہے کہ گزشتہ ماہ ناکام فوجی بغاوت کے پس پردہ فتح اللہ گولن کا ہاتھ ہے اور اس نے واشنگٹن سے مطالبہ کر رکھا ہے کہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کیا جائے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…