طرابلس (این این آئی)اقوام متحدہ نے لیبیا میں دگرگوں انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا میں 24 لاکھ افراد فوری انسانی امداد کے منتظر ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق انسان دوستی کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری کردہ ایک بیان میں لیبیا میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن کوبلر نے کہا کہ لیبیا میں لاکھوں افراد بے گھر ہیں یا انہیں فوری خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کی ضرورت ہے۔کوبلر کا کہنا تھا کہ لیبیا میں 3 لاکھ بچے خانہ جنگی کے نتیجے میں اسکول جانے سے قاصر ہیں۔ ساڑھے تین لاکھ افراد بے گھر ہیں جب کہ دو لاکھ 70 ہزار افراد افراتفری کے سمندر میں غرق ہیں۔مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ انسان دوستی کا عالم دن لیبیا میں انسانی صورت حال پر انتباہ کا بہترین موقع ہے۔ پورا ملک بدترین مشکلات کا شکار ہوچکا ہے۔ لیبیا کے عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے عالمی برادری کے فوری تعاون کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ قریبا چوبیس لاکھ افراد خوراک اور ادویہ جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ تین لاکھ بچے اسکول نہیں جاسکتے اور ساڑھے تین لاکھ لوگ بے گھر ہیں۔درایں اثناء لیبیا کے مندوب برائے انسانی امور علی الزعتری نے ایک بیان میں کہا کہ لیبیا میں انقلاب تو برپا ہوا مگر اس کے نتیجے میں وہاں کی عوام کو افراتفری کے سوا کچھ نہیں ملا۔ بدقسمتی سے اس افراتفری نے خانہ جنگی کوجنم دیا، بنیادی انسانی ضروریات کے بحران، بد حکومتی اور انسانی مشکلات جیسے مسائل پیدا کیے ہیں۔اپنے ایک ویڈیو بیان میں الزعتری کا کہنا تھا کہ اس وقت لیبیا کا مشرق، مغرب اور جنوب تمام علاقہ مصائب و مشکلات کا شکار ہے۔ شہریوں کو صحت کی بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہیں اور انہیں خوراک اور ادویہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔