جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ایران نے کن تین اسلامی ممالک میں جنگ کیلئے فوج تشکیل دے رکھی ہے؟ایرانی پاسدارن انقلاب کے جنرل کاحیرت انگیز انکشاف

datetime 19  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر عہدیدار اور شام میں ایرانی فوج کے کمانڈر جنرل محمد علی فلکی نے اعتراف کیا ہے کہ تہران نے ’فیلق القدس‘ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی کمان میں ’’شیعہ فریڈم آرمی‘‘ کے نام سے ایک فوج تشکیل دے رکھی ہے جو بہ قول ان کے اس وقت تین اہم محاذوں عراق، شام اور یمن میں لڑائی میں شامل ہے۔پاسداران انقلاب کی مقرب فارسی نیوز ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جنرل علی فلکی نے کہا کہ جنرل سلیمانی کی زیرکمان ’شیعہ فریڈم آرمی‘ میں صرف ایرانی ہی نہیں بلکہ ان خطوں کے لوگ بھی شامل ہیں جہاں یہ آرمی لڑائی میں شریک ہے۔ایک سوال کے جواب میں جنرل فلکی نے کہا کہ جنرل سلیمانی کی زیرقیادت شام میں لڑنے والی فورسز پاسداران انقلاب ہی کا حصہ ہیں۔ جب بالواسطہ طور پر جنگ میں ہمیں افراد کار میسر ہیں تو پاسداران انقلاب کو براہ راست اس جنگ میں جھونکنے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں ایرانی فوج کا اہم کردار محاذ جنگ پرعسکری رہ نمائی، جنگی تربیت اور لڑائی کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا ہے۔ایک دوسرے سوال کے جواب میں جنرل فلکی نے دعویٰ کیا کہ ’’شیعہ لبریشن آرمی‘‘ کے قیام کا اصل مقصد اسرائیل کو دنیا کے نقشے سے مٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 23 سال میں اسرائیل کو نیست ونابود کردیا جائے گا۔ اس وقت ہماری تشکیل کردہ شیعہ فورسز اسرائیل کی سرحدوں پر دستک دے رہی ہیں مگر ان کی توجہ عراق، شام اور یمن کے محاذوں پر مرکوز ہے۔ایک دوسرے سوال کے جواب میں جنرل فلکی نے افغان پناہ گزینوں کو موثر جنگی قوت میں تبدیل کرنے میں ناکامی پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 30 سال تک افغان پناہ گزینوں کا بوجھ برداشت کیا ہے۔ ہم ان میں کسی جرات مند قائد کے ظہور کے انتظار میں رہے ہیں۔ ہمیں انتظار نہیں کرنا چاہیے تھا بلکہ لبنان کی حزب اللہ، یمن کے حوثیوں اور بحرین کے اہل تشیع کی طرح انہیں بھی منظم کرنے کی کوشش کی جانی چاہییتھی۔البتہ جنرل فلکی نے ’’فاطمیون‘‘ بریگیڈ اور اس کی قربانیوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس گروپ میں افغان پناہ گزینوں کو شامل کیا گیا ہے جو محض 100 ڈالر کیعوض رضاکارانہ طور پر ایران کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…