جنیوا (آئی این پی)چینی سفیر فو کانگ نے جاپان اور اس کی نئی نسل پر زوردیا ہے کہ وہ دنیا کی تاریخ سے سبق حاصل کرے تا کہ انہیں چین سمیت دیگر اقوام کی مشکلات اور مصائب کا اندازہ ہو سکے ، انہیں اگست 1945ء میں جاپان پر ایٹمی حملوں کو بھی یادکرنا چاہئے جن کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانیوں کو بڑے مصائب کا سامنا کرنا پڑ ا ۔ فو کانگ سفیر برائے تخفیف اسلحہ نے یہ بات اپنے ایک بیان میں کہی ہے جو چین کی مستقل مشن کی ویب سائٹ پر جنیوا میں جاری کیا گیا ہے۔چینی سفیر نے مزید کہا کہ دوسری جنگ عظیم تاریخ انسانی کا ایک سیاہ باب ہے جب ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم پھینکا گیا جس سے ایک بہت بڑے انسانی المیے نے جنم لیا ، اگر جاپان اور اس کی نوجوان نسل تاریخ کو یاد کرے گی تو اسے معلوم ہو گا کہ یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران 100ملین فوجی اورشہری جن میں 35ملین افراد کا تعلق صرف چین 27ملین کا تعلق روس سے تھا تباہ و برباد ہوئے ، اس لئے ہمیں ان واقعات کو ذہن میں رکھنا چاہئے تا کہ ہم جنگ کی تباہ کاریوں سے بچ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران کئی ممالک نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ،انہوں نے تباہی پھیلانے والے اور کیمیائی ہتھیار استعمال کئے ، جن کے باعث کئی ملین فوجی اور غیر فوجی افراد چین میں ہلاک کئے گئے۔ چینی سفیر نے بین الاقوامی برادری پر زوردیا کہ وہ تاریخ کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں تا کہ انہیں اس تاریک دور کے بارے میں درست معلومات حاصل ہو سکیں کیونکہ یہ دنیا میں امن و استحکام قائم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہمیں اپنے ماضی سے سبق حاصل کرنا چاہئے ۔ چینی سفیر نے مزید کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان سمیت بہت سے ایشیائی ممالک فوجی طاقتوں کا نشانہ بنے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کی یاد دہانی کرانے سے میرا مقصد نفرت پیدا کرنا نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ اس سے سبق حاصل کیا جائے ۔تخفیف اسلحہ کی کانفرنس کا قیام 1979ء میں عمل میں آیاتھا اور اس وقت 65ممالک اس کے رکن ہیں ۔