لاہور(آئی این پی) پاکستان تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنر ل راحیل شر یف کی مدت ملازمت کے معاملے میں قانون پر عمل ہونا چاہیے کیونکہ قانون پر عمل نہ ہونے سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں ‘ تحر یک انصاف کا فائنل میچ اگلاالیکشن ہی ہوگا مگر کر پشن کیخلاف بھی سڑکو ں پر جنگ لڑتے رہیں گے ‘نوازشر یف 30سالوں سے لوگوں کو خر یدنے کی ایک تاریخ موجود ہے ‘(ن) لیگی حکومت صرف فوج سے ‘‘ڈرے ‘‘ہوئے ہیں اس لیے آرمی چیف کو توسیع کی پیشکش کرتے ہیں ‘ انشاء اللہ جب تحر یک انصاف کی حکومت آئیگی تو ‘‘ہمارا‘‘وزیر اعظم ہر اجلاس میں شر یک ہوگا (ن) لیگ کا وزیر اعظم پار لیمنٹ کو کوئی اہمیت نہیں دیتا میں نے وہاں جا کر کیا کر نا ہے ‘ نوازشر یف احتساب سے خوفزدہ اور قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں ‘تحر یک احتساب کیلئے جاری رہیگی ‘ اپوزیشن کے ٹی اوآرز مانے جائیں گے پھر ہی بات آگے بڑ ھے گی ‘ میر او ر نوازشر یف کاایک ساتھ احتساب ہونا چاہیے ‘پیپلزپارٹی کو اپوزیشن کیساتھ ہونے کیلئے اپنی پوزیشن خودکلےئر کر نی چاہیے ‘عوام سے مایوس نہیں جب بھی بلاتے ہیں وہ آتے ہیں ‘لیڈر شپ کے احتساب کے بغیر ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آتی بلکہ کر پشن سے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں ‘ملک میں ادارے ہوتے تو نوازشر یف کب کے پکڑ ے جاتے‘چوہدری نثار علی خان کی اپنی لیڈر شپ کر پشن میں ملوث ہیں وہ کسی کا احتساب کیسے کر سکتے ہیں ؟ ہم عام انتخابات میں عوام سے پوچھیں گے انکی بنیادی زندگی میں کتنی تبدیلی ہے ؟(ن) لیگ پنجاب کا آدھ بجٹ لاہور پر خرچ کر رہی ہے مگر ہم خیبر پختونخواہ میں ایسا نہیں کر سکتے بلکہ ہم انقلابی اقدامات کر رہے ہیں ۔ بدھ کو ایک ٹی وی چینل کو اپنے انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشر یف پانامہ لیکس کے معاملے پر قوم سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں اس لیے ہم الیکشن کمیشن میں گئے اور سپر یم کورٹ میں بھی جائیں گے لیکن اگر نوازشر یف کا دامن صاف ہے تو وہ احتساب سے خوفزدہ کیوں ہیں اصل میں حکمرانوں کو پتہ ہے اگر اپوزیشن کے ٹی اوآرز تسلیم کر لیے جائے تو وزیر اعظم پکڑ ے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشر یف نے اپنے اثاثوں میں غلط بیانی کی ہے اور لندن میں جائیداد کے معاملے میں بھی قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کے اپنے لیڈر کر پشن میں ملوث ہیں وہ دوسروں کا احتساب کیسے کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج اور مظاہروں سے تحر یک انصاف مضبوط ہوتی ہے ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آرمی چیف جنرل راحیل شر یف کی مدت ملازمت میں توسیع ہو نی چاہیے ؟تواس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں سمجھتاہوں کہ اداروں کی مضبوطی کیلئے قانون پر عمل ضروری ہے جس پر دوبارہ ان سے سوال کیا گیا کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ انکی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہو نی چاہیے تواس پر عمران خان نے کہا کہ مدت ملازمت کے معاملے میں قانون پر عمل ہونا چاہیے کیونکہ قانون پرعمل نہ ہونے سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں یہ بات تسلیم کر تاہوں کہ خیبر پختونخواہ میں جس تیزی کے ساتھ کر نا چاہیے وہ ہم نہیں کر رہے لیکن خیبر پختونخواہ میں بڑی واضح تبدیلی ہے وہاں سکولوں اور ہسپتالوں میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے اور مزید بھی آئیگی وہاں29ہزار سکول ہیں جن کو بہتر کرنے کیلئے بہت وسائل کی ضرورت ہے اور ہم اسکے باوجود وسائل خرچ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عام انتخابات میں عوام سے پوچھیں گے انکی بنیادی زندگی میں کتنی تبدیلی ہے ؟(ن) لیگ پنجاب کا آدھ بجٹ لاہور پر خرچ کر رہی ہے مگر ہم خیبر پختونخواہ میں ایسا نہیں کر سکتے بلکہ ہم انقلابی اقدامات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ بجلی کے منصوبوں سمیت ہر معاملے میں صرف اشتہار دے رہی ہے عملی طور پر انکی کار کردگی زیر و ہیں اور نندی پوری کر پشن کا بہت بڑاسکینڈل ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ میثاق جمہو ریت کے مک مکاؤ سے تباہی آئی ہے ‘پیپلزپارٹی کے پاس سنہری موقعہ ہے وہ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں ا ور خود کو (ن) لیگ سے الگ کر یں ‘چوہدری نثار علی خان مجھے مشورہ دینے کی بجائے خود آصف زرداری سے کر پشن کا حساب کیوں نہیں لیتے کیونکہ انکے لیڈر نوازشر یف اور شہبا زشر یف کر پشن کا حساب لینے کے وعدے کرتے رہے ہیں۔