شارجہ (این این آئی)شارجہ میں ایک سولہ سالہ پاکستانی لڑکی کو جسم فروشی کے الزام میں گرفتارکرلیاگیا، متعدد مردوں کی ہوس کا نشانہ بننے والی حاملہ لڑکی کو ایک ہوٹل سے حراست میں لیاگیا،ابتدائی تفتیش میں لڑکی نے بتایا ہے کہ پیسوں کی خاطر اس کی ماں نے اسے یہاں جسم فروشی کے لیے ایک شخص کو بیچاہے ، پولیس نے بیٹی سے بے حیائی کا دھندہ کروانے والی بدبخت ماں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس کے ایک ساتھی پاکستانی بزنس مین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جو بے حیائی کے دھندے کا انتظام سنبھالتا تھا اور گاہک لے کر آتا تھا۔ ملزمان کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے ، جس کی اگلی سماعت یکم ستمبر کو ہو گی ۔اماراتی اخبار کے مطابق پولیس نے شارجہ کے ایک ہوٹل سے 16 سالہ لڑکی کو جسم فروشی کے الزام میں گرفتار کیا جب اس نوعمر لڑکی سے تفتیش کی گئی تو شرمناک انکشاف ہوا کہ اسے بے حیائی کے دھندے پر مجبور کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اسے جنم دینے والی ماں تھی۔لڑکی نے بتایا کہ اس کی ماں اسے پاکستان سے بیوٹی سلون میں کام کرنے کے بہانے لے کر آئی لیکن جب وہ دبئی پہنچی تو بتایا کہ اسے جسم فروشی کرنا ہو گی۔ لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کی والدہ نے جب یہ شرمناک حکم دیا تو اس کا والد بھی موجود تھا۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی کا کہنا تھا کہ اس نے ابتدائی طور پر انکار اور احتجاج کیا لیکن اپنی والدہ کی دھمکیوں اور زبردستی کے باعث اس کی بات ماننے پر مجبور ہو گئی۔لڑکی نے بتایا کہ اس کی والدہ پہلی بار اسے ایک ہوٹل کے کمرے میں خود چھوڑ کر آئی، جہاں موجود ایک مرد نے اس کی آبروریزی کی، اور اس کے بدلے10 ہزار درہم اس کی والدہ کو ادا کئے ۔اس کے بعد یہ بات معمول بن گئی اور ہر روز اسے کسی ہوٹل کے کمرے میں پہنچایا جاتا جہاں گاہک اس کی ماں کو بھاری رقم ادا کرتے اور اس کی عصمت دری کرتے۔رپورٹ کے مطابق جب لڑکی کو شارجہ کے ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تو وہ تین ماہ کی حاملہ تھی ، اور اس کا کہنا تھا کہ اسے معلوم نہیں کہ بچے کا باپ کون ہے کیونکہ وہ اب تک بے شمار مردوں کی ہوس کا نشانہ بن چکی تھی۔ پولیس نے بیٹی سے بے حیائی کا دھندہ کروانے والی بدبخت ماں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس کے ایک ساتھی پاکستانی بزنس مین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جو بے حیائی کے دھندے کا انتظام سنبھالتا تھا اور گاہک لے کر آتا تھا۔ ملزمان کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے ، جس کی اگلی سماعت یکم ستمبر کو ہو گی ۔