اکوڑہ خٹک (این این آئی) دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے افغان مہاجرین کی اکیس رکنی کمیٹی نے ملاقات کی جس میں جہاد افغانستان کے تمام سرکردہ گروپوں کے اہم رہنما شامل تھے، کمیٹی نے مولاناسمیع الحق کو افغان مہاجرین کو درپیش گوناگوں مشکلات سے آگاہ کیا اور تفصیل سے اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے ۔ مولانا سمیع الحق نے اس موقع پر انہیں ہر سطح پر بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہاکہ نہ صرف جمعیۃ علماء اسلام بلکہ دفاع پاکستان کونسل میں شامل تمام جماعتیں آپ کے ساتھ ہیں اور سب نے مل کر آپ کے ساتھ یکجہتی اوراس صورتحال پر غم و غصہ کا اظہار کیا ہے، مولانا سمیع الحق نے کہاکہ جس انداز میں افغان مہاجرین کی پکڑ دھکڑ اور جبری انخلاء کا کام شروع ہوا وہ افغان مہاجرین کے ساتھ کئے گئے پاکستان اور پاکستانی عوام کی 45سالہ قربانیوں پرپانی پھیرنے اور لازوال دوستی کو دشمنی سے بدلنے کے مترادف ہے، ان لوگوں کی قربانیوں کے وجہ سے پاکستان اور روسی استبداد کو شکست ہوئی،ورنہ آج پاکستان سوویت یونین کی ایک ریاست ہوتی، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے اب پاکستانی انصار اور مہاجرین کو آپس میں لڑانے کی پالیسی پر کام شروع کیا ہے، یہ آگ بھڑک اٹھی تو دونوں ملک تباہی سے دوچار ہوں گے، انہوں نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ ان اقدامات کو روک کر شفاف اور پرامن راستے نکالے جائیں،مولاناسمیع الحق نے اس موقع پر پاکستان بھر کے خطباء سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات اور دیگر اجتماعات میں انصا راور مہاجرین کو اس سازش کو ناکام بنانے کی اپیل کریں، اورانہیں انصار مدینہ کی طرح افغان بھائیوں سے آپس میں شیروشکر رہنے کی کوششیں کریں، مولانا سمیع الحق نے انہیں مقتدر حلقوں سے بات کرنے کا یقین دلایا انہوں نے صوبہ کے پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو خصوصی توجہ دلائی کہ وہ اس سلسلہ میں بھرپور اقدامات کریں۔