واشنگٹن/تہران(این این آئی)خلیج میں روس کو اہم ملک نے فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دیدی،40سال بعد پہلا موقع،دنیابھرمیں کھلبلی مچ گئی،ایران نے شام مخالف باغیوں اور داعش جنگجووں کے خلاف فضائی کارروائی کے لیے روس کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دے دی ۔ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے ایرانی فوجی اڈوں کا استعمال بدقسمتی ہے تاہم یہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں اور واشنگٹن اس گٹھ جوڑ کی وسعت کا جائزہ لے رہا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق انقلاب ایران کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ایران نے کسی غیر ملکی طاقت کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ امریکا نے ایرانی فوجی اڈے کے استعمال کو بدقسمی قرار دیا ہے ۔ایران میں موجود روسی لڑاکا طیاروں نے شام میں باغیوں پر حملوں کا آغاز کر دیا ہے ۔ انقلاب ایران کے 40 سال بعد پہلا موقع ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے شامی باغیوں کو کسی ایرانی فوجی مرکز کو استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا ہے۔شام پر فضائی کارروائی کے لیے روسی جنگی طیارے ایران کے شہر ہمدان کے فوجی اڈے سے پروازیں بھر رہے ہیں ۔روسی وزارت دفاع کا کہناتھا کہ اس نے شام میں باغیوں کے خلاف کاروائیوں کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے ایرانی فوجی اڈوں کا استعمال بدقسمتی ہے تاہم یہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں اور واشنگٹن اس گٹھ جوڑ کی وسعت کا جائزہ لے رہا ہے ۔