جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

اب ہم پاکستان کا حصہ نہیں رہ سکتے،نریندرمودی کی شہہ پر براہمداغ بگٹی کھل کرسامنے آگئے،بلوچستان حکومت کاشدیدردعمل

datetime 16  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/لندن /برن(آئی این پی)سوئٹزرلینڈ میں بیٹھے بھارت کے احسان مند بلوچوں کے نام نہاد دہشتگرد رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیرِ اعظم کی بلوچستان کے حوالے ہرزہ سرائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہصوبے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کی بات خوش آئند اقدام ہے،بھارت عملی طو ر پر بھی بلوچوں کی حمایت کرے ، ہمیں بندوق کی نوک اور ڈرا دھمکا کر مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا، اب بہت دیر ہوچکی ہے اب ہم پاکستان کا حصہ نہیں رہ سکتے،دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑنے براہمداغ بگٹی کے بیان کو سختی سے مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی اور دیگر لوگوں نے کی مقبولیت ہوتی تو وہ ملک میں ہوتے، انکی یہ کھوکھلی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی، بلوچ عوام نے براہمداغ جیسے لوگوں کو مسترد کردیا ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیرِاعظم کی جانب سے ایک بیان میں بلوچستان کے مسئلے کو اٹھانے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہمیں ڈرا دھمکا کر مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا ، اب بہت دیر ہوچکی ہے اب ہم پاکستان کا حصہ نہیں رہ سکتے۔‘برآمداغ بگٹی کا کہنا تھاکہ بھارت نے بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کی بات کی ہے جوایک خوش آئند اقدام ہے۔بلوچ علیحدگی پسندوں پر بھارت سے عسکری اور مالی امداد لینے کے الزام کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے براہمداغ بگٹی نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اور بھارت کے مابین تعلقات کی نوعیت سے قطح نظر ’ہمارے بھارت سے اچھے تعلقات ہیں اور یہ کہنا درست نہ ہوگا کہ ہمارے بھارت سے کوئی تعلقات نہیں ہیں۔بلوچ رہنما نے الزام لگایا کہ گذشتہ پچاس سالوں سال سے حکومت پاکستان نے جان بوجھ کر بلوچ علاقوں کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا بلوچ عوام کی پسماندگی کا ذمہ دار بھی بھارت ہے؟برہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ دوسروں پر الزام لگا کر پاکستان اپنی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر تا ہے۔دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑنے براہمداغ بگٹی کے بیان کو مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی اور دیگر لوگوں نے کی مقبولیت ہوتی تو وہ ملک میں ہوتے۔ انکی یہ کھوکھلی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی۔انکا کہنا تھاکہ بلوچستان کی عوام نے براہمداغ جیسے لوگوں کو مسترد کردیا ہے تمام لوگوں کا ملک سے باہر بیٹھنا اس بات کی علامت ہے کہ انکی بلوچستان میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہاکہ کشمیر کی تحریک نے بھارت کی نیندیں اڑا دی ہیں۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…