ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سعودی سفارتخانے پر حملے کا حکم ایران سے کس نے دیا تھا؟ مرکزی ملزم نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے

datetime 4  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقرب سمجھے جانے والے ایک مذہبی پریشر گروپ کے سربراہ اور سعودی سفارت خانے پر حملوں کے منصوبہ ساز قرار دیے جانے والے حسن میھن نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے پاسداران انقلاب، پاسیج فورس اور نجی ملیشیا ’فرزندان حزب اللہ انقلابیین‘ کے کارکنوں کو سعودی عرب کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے پر اکسایا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی سفارت خانے پرحملے کے مرکزی ملزم کرد میھن نے صدر حسن روحانی کے نام اخبارات میں ایک کھلا خط شائع کرایا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ سعودی سفارت خانے پرحملے کے معاملے پر تہران حکومت ٹال مٹول کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ حکومت چاہتی تو سفارت خانے پر یلغار روکی جاسکتی تھی۔ یلغار کرنے والے بلوائیوں کو بھی یقین تھا کہ پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے انہیں سفارت خانے پرحملے کے کوشش کے دوران سختی سے روکیں گے اور نہ رکنے پر تشدد کا نشانہ بنائیں گے۔
مگر اس موقع پر سیکیورٹی حکام کی طرف سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی۔میھن نے تسلیم کیا کہ اس نے اپنے گروپ کے ارکان کو ٹلیگرام کے ذریعے سعودی عرب کے سفارتخانے پر دھاوا بولنے کی ترغیب دی تھی۔دوسری جانب ایرانی حکومت نے سعودی عرب کے سفارت خانے پرحملے کے ماسٹر مائنڈ کے الزامات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ تہران وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ حسین کرد میھن کی جانب سے حکومت پر ٹال مٹول اور دوغلی پالیسی اپنانے کا الزام قطعا بے بنیاد ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ’باوجود اس کہ سعودی عرب کا سفارت خانہ ایک دشمن ملک کا سفارت خانہ تھا مگر کسی گروپ کو کسی بھی دوسرے ملک کے سفارت خانے پر یلغار کا حق نہیں دیا جاسکتا ہے۔ ایسا کرنا ایران کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ، قابل مذمت اور ناقابل قبول امر ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…