جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ترک صد رطیب اردگان کے قتل کی سازش 11 کما نڈوز گر فتار

datetime 1  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ( آن لائن ) ترک حکام نے بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی گرفتاری یا انہیں قتل کرنے کے آپریشن میں ملوث 11 باغی کمانڈوز کو حراست میں لے لیا۔ان باغی کمانڈوز کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ترکی میں مسلح افواج کے مزید 1400 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے اور ملٹری کونسل میں حکومتی وزارء4 کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق 15 جولائی کو ہونے والی بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران فوجیوں کے ایک گروہ کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ صدر طیب اردگان کو حراست میں لیں یا قتل کردیں۔
ان باغی کمانڈوز نے ترکی کے جنوب مغربی تفریحی مقام مارماریس کے ایک ہوٹل پر چھاپہ بھی مارا تھا جہاں صدر طیب اردگان چھٹیاں منانے میں مصروف تھے تاہم ان کی آمد سے کچھ دیر قبل ہی اردگان وہاں سے نکل گئے تھے۔ترک صدر طیب اردگان نے بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر وہ کچھ دیر اور ہوٹل میں رکتے تو انہیں گرفتار یا قتل کردیا جاتا۔ان 11 کمانڈوز کو صوبہ موغلا سے اسپیشل فورسز نے چھاپہ مار کارووائی کے دوران حراست میں لیا، اس کارروائی میں ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز کی مدد بھی لی گئی تھی۔کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
ترک سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر اردگان کی گرفتاری کے آپریشن میں مجموعی طور پر 37 باغی فوجی ملوث تھے جن میں سے 25 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد سے شروع ہونے والے کریک ڈاؤن میں اب تک فوج، عدلیہ، سول سروس اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کو گرفتار، معطل یا تحقیقات میں شامل کیا جاچکا ہے۔ترکی نے بغاوت کی ناکام کوشش کا الزام امریکا میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کیا تھا تاہم انہوں نے اس الزام سے انکار کیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…