واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر باراک اوبامانے کہاہے کہ روس نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہورہا ہے ،جرمن ریڈیو کے مطابق امریکی صدر نے یہ بات ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ای میلز کے بالکل اچانک منظر عام پر آنے کے پس منظر میں کہی۔ ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی باقاعدہ نامزدگی سے قبل ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی اندرونی ای میلز کے منظر عام پر آنے کے حوالے سے ماہرین کی رائے یہ ہے کہ یہ کام ممکنہ طور پر روسی کمپیوٹر ہیکرز نے کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی امیدوار کے طور پر روس میں ملنے والی کوریج میں کافی پسندیدگی کا اظہار کیا جا رہا ہے،باراک اوباما نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں کہاکہ ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی باقاعدہ نامزدگی سے قبل ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی اندرونی ای میلز کے منظر عام پر آنے کے حوالے سے ماہرین کی رائے یہ ہے کہ یہ کام ممکنہ طور پر روسی کمپیوٹر ہیکرز نے کیا۔صدر اوباما سے جب پوچھا گیا کہ کیا روس آٹھ نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر سکتا ہے، تو باراک اوباما نے کہاکہ سب کچھ ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف بی آئی اس امر کی چھان بین کر رہا ہے کہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی 19 ہزار سے زائد وہ ای میلز گزشتہ جمعے کے روز کس طرح منظر عام پر آئیں، جن سے یہ پتہ چلتا تھا کہ اس قومی کمیٹی نے پارٹی کی صدارتی امیدوار کے طور پر سینیٹر برنی سینڈرز کے بجائے سابق خاتون اول ہلیری کلنٹن کی حمایت کر دی تھی۔باراک اوباما نے مزید کہاکہ میں جانتا ہوں کہ ماہرین اس ہیکنگ کا ذمے دار روسیوں کو ٹھہرا رہے ہیں۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ روسی ہیکرز ہمارے کمپیوٹر سسٹمز کی ہیکنگ کرتے ہیں، نہ صرف حکومتی کمپیوٹر سسٹمز کی بلکہ نجی کمپیوٹر سرورز کی بھی۔انہوں نے کہاکہ ڈیموکریٹک نیشنل پارٹی کی ہزاروں ای میلز کے افشاء کے اسباب کے بارے میں براہ راست تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن میں اتنا جانتا ہوں کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ بار بار روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے تعریفی کلمات کہہ چکے ہیں۔باراک اوباما کے مطابق میری رائے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی امیدوار کے طور پر روس میں ملنے والی کوریج میں کافی پسندیدگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔