نئی دہلی (این این آئی)گائے کی کھال اتارنے پر تشدد،بھارت میں نچلی ذات کے لوگوں کاحیرت انگیز جوابی اقدام،احتجاج کے دوران دلتوں نے درجنوں مری ہوئی گائیں شہر کے کلکٹر کے دفتر میں پھینکیں،بھارتی ریاست اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور دلت رہنما مایاوتی کے بارے میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر دیا شنکر سنگھ کے نازیبا بیان کے بعد مایاوتی کے ہزاروں حامی احتجاج کے لیے لکھن میں سڑکوں پر نکل آئے ۔ادھر بی جے پی نے دیا شنکرسنگھ کو پارٹی سے بر طرف کر دیا ، لیکن مایاوتی نے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے، پورا ملک اس نازیبا بیان کے لیے بی جے پی کو معاف نہیں کرے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دیا شنکر نے انتخابات کے لیے امیدواروں کو انتخاب لڑنے کا ٹکٹ دینے میں مایاوتی کی پارٹی میں بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ کا موازنہ طوائفوں سے کیا تھا۔انھوں نے بعدازاں معافی مانگی ہے لیکن مایاوتی کے ہزاروں حامی احتجاج کررہے ہیں۔اتر پردیش میں آئندہ چند مہینوں میں اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس نازیبا بیان سے بی جے پی کو انتخابات میں نقصان پہنچ سکتا ہے۔یہ تنازع ایک ایسے وقت میں پیدہ ہوا ہے جب گجرات میں چند دنوں قبل ایک ہندو تنظیم کے کارکنوں نے ایک مری ہوئی گائے کی کھال اتارنے کی پاداش میں کئی دلتوں کو اونا شہر میں سر عام زدو کوب کیا تھا۔اس واقعے کے خلاف دلتوں نے پورے گجرات میں گذشتہ روز ہڑتال کی تھی۔احتجاج کے دوران دلتوں نے درجنوں مری ہوئی گائیں شہر کے کلکٹر کے دفتر میں پھینکیں۔ انھوں نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ریاست میں اب دلت دوسروں کی مری ہوئی گائے پھنکنے کا کام نہیں کریں گے۔ادھر اس کشیدہ صورتحال کا سیاسی فائدہ اٹھاتے ہوئے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے زد وکوب کیے گئے دلت نوجوانوں سے ہسپتال میں ملاقات کرکے انکی عیادت کی۔