انقرہ(ویب ڈیسک)جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے؟بغاو ت میں اردوان دو دفعہ موت سے کیسے بچ نکلے؟حیرت انگیز انکشافات،تفصیلات کے مطابق ترکی میں فوجی ٹولے کی بغاوت کے دوران صدر رجب طیب اردگان کو مارنے کی دوبارہ کوشش ناکام رہی،غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک حکام کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ باغیوں نے صدر رجب طیب اردگان اور وزیراعظم بن علی یلدرم کو مارنے کی بھی کوشش کی لیکن ناکام رہے ،ترک فوجی حکام کا کہنا ہے کہ باغیوں نے پہلے تفریحی مقام پر مرمریزمیں اس ہوٹل پر چڑھائی کی جہاں صدر اردگان نے قیام کیا تھا لیکن ترک صدر وہاں سے کچھ دیر پہلے ہی روانہ ہو گئے اور یوں وہ ہوٹل پر بمباری میں محفوظ رہے۔ترک حکام نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ باغی پائلٹس کے دو طیاروں نے ترک صدر کے طیارے کو نشانہ بنانے کی تیاری کر لی تھی اور راڈارلاک تھے لیکن میزائل فائر کرنے کی بروقت اجازت نہ مل سکی اور رجب طیب اردگان استنبول ایئر پورٹ پر اتر گئے ،ترکی میںسرکاری میڈیا نے گرفتار اعلی ترین فوجی افسران کی تعداد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی پاداش میں 103 جنرلوں اور ایڈمرل کو گرفتارکیا جاچکا ہے۔ترک سرکاری میڈیا کے مطابق منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد ترکی اسپیشل اینٹی ٹیرر پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں تیز کردیں جب کہ استنبول میں پولیس نے ایئرفورس ملٹری اکیڈمی میں بھی چھاپہ مارا تاہم وہاں سے گرفتاریوں سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں ¾ سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز سے اب تک مجموعی طور پر 7 ہزار 500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے جن میں 103 جنرلز اور ایڈمرل بھی شامل ہیں،گرفتار کئے جانے والوں میں ججز کی بھی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔