انقرہ (این این آئی)ترک پارلیمان سزائے موت کو متعارف کروانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے،اعلان پر دنیامیں ہلچل مچ گئی،ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ملک کے وزیر برائے انصاف نے تصدیق کی ہے کہ اب تک بغاوت کی سازش میں ملوث چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ترکی میں جمہوری حکومت نے حالاتِ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اب تک فوج کے کئی اعلیٰ افسران اور 2700 ججوں کو اْن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ترکی کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کی صبح ملک کے جنوبی صوبے میں بریگیڈ کمانڈر اور 50 سے زائد فوجیوں کو حراست میں لیا گیا ۔ملک کے وزیر انصاف نے ان افراد کی گرفتاری کے عمل کو صفائی کا عمل قرار دیا۔حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 265 ہو گئی ہے جبکہ وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ سازش کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو ’انصاف کے کٹہرے‘ میں لایا جائے گا۔ترکی کے رجب طیب اردغان نے کہاکہ ملک کی پارلیمان سزائے موت کو متعارف کروانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔