اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانسیسی میڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک کے جنوبی شہر نیس میں ایک ٹرک کے ہجوم کو ٹکر مارنے کے نتیجے میں کم سے کم 75 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ بیسیوں زخمی ہیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد 90 سے بڑھنے کے امکانات ہیں۔ حکام نے اس واقعہ کو ’حملہ‘ قرار دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ فرانس کے قومی دن کی تقریبات میں آتش بازی کے مظاہرے کے دوران پیش آیا۔ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں تقریبا ایک درجن افراد کو سٹرک پر لیٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔مقامی علاقے میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں کیونکہ ’حملہ‘ ہوا ہے۔نیس کے میئر کرسچن سٹراسی نے کہا ’ٹرک ڈرائیور نے بظاہر درجنوں افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔‘ایلپس میری ٹائم ریجن کے سیباسٹین ہمبر نے فرانس کے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا ’شاید 30 کے قریب افراد ہلاک‘ اور 100 زخمی ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرک ڈرائیور کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
نیس میں ماٹن نامی اخبار سے تعلق رکھنے والے صحافی کا کہنا ہے کہ جائے وقوع پر ’بہت زیادہ خون اور متعدد افراد زخمی ہیں۔‘خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ آتش بازی کے مظاہرے کے اختتام کے دوران پیش آیا۔ایک عینی شاید نے فرانس کے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا ’ہر کوئی کہہ رہا تھا کہ بھاگو بھاگو، یہاں حملہ ہو گیا ہے، بھاگو بھاگو۔‘عینی شاید کے مطابق ہم نے کچھ دھماکے سنے تاہم ہمارا خیال تھا کہ فرانس کے قومی دن کے حوالے سے کی جانے والی آتش بازی کی وجہ سے ہے۔ایک اور عینی شاہد نے بتایا کی ہلاکتوں کی تعداد اندازے سے کہیں زیادہ ہو گی کیونکہ ٹرک ڈرائیور زیگ زیک چلاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دینا چاہتا تھا یہ ترل ایک ٹرالر تھا اور پولیس نے اس میں متعدد گرنیڈ اور اسلحہ بھی برآمد کر لیا ہے۔ ایک ای میل کے ذریعے داعش فرانس نے اس کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔داعشی ذرائع کے مطابق فرانس حملوں میں انوکھا طریقہ اسلئے استعمال کیا گیا تا کہ وہاں کی سیکورٹی ایجنسیوں کو کسی قسم کی پیشگی اطلاع نہ مل سکے۔
فرانس پر خوفناک وار‘ داعش نے انوکھا راستہ کیوں اپنایا؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں