جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

سب چھوٹی چھوٹی ایجنسیوں کو ملا کر ایک ہی ایجنسی بنا دی جائے، بڑا فیصلہ ہو گیا

datetime 10  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس میں ایک پارلیمانی تحقیقاتی کمیشن نے پیرس حملوں کے تناظر میں انٹیلیجنس کے شعبے میں بڑے پیمانے پر ردّ و بدل کی تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ مختلف انٹیلیجنس ایجنسیوں کو ملا کر ایک ہی بڑی ایجنسی بنا دی جانی چاہیے۔پیرس میں نومبر 2015ء کے حملوں کے بعد قائم کردہ اس پارلیمانی تحقیقاتی کمیشن نے اپنی سفارشات گزشتہ چھ مہینوں میں دو سو گھنٹوں کے انٹرویوز اور بیانات کا تجزیہ کرتے ہوئے مرتب کی ہیں۔ کمیشن نے جی آئی جی این،آر اے آئی ڈی(ریڈ) اور بی آر آئی(بری) کی جگہ ایک ہی ’قومی انسدادِ دہشت گردی ایجنسی‘ کے قیام کی تجویز پیش کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ فرانس نے اس طرح کے حملوں کے لیے کوئی پیشگی تیاری نہیں کر رکھی تھی۔کمیشن کے صدر شارش فینیک نے کہا کہ اْن کے کمیشن کا کام اب تک کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور اْن سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات کا گہری نظر سے جائزہ لینا تھا۔ کمیشن کے مطابق دہشت گردی کے بین الاقوامی خطرے کے پیشِ نظر فرانس کو آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے انٹیلیجنس کے شعبے میں زیادہ بھرپور تیاریاں کرنی چاہییں۔کمیشن کے مطابق ملک کے ہوائی اڈوں پر زیادہ سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ ساتھ عدالتوں اور جیلوں کے نظام بھی بہتر بنائے جانے چاہییں کیونکہ ماضی میں بہت سے لوگ جیلوں ہی میں انتہا پسندی کی جانب راغب ہوئے۔
کمیشن نے موجودہ نظام میں مجموعی طور پر اْنتالیس مختلف تبدیلیوں کی تجاویز پیش کی ہیں، جنہیں منظوری کے لیے ابھی پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ کمیشن کے مطابق ملک میں گزشتہ آٹھ مہینوں سے نافذ چلی آرہی ہنگامی حالت کے نتیجے میں محض محدود پیمانے پر ہی کامیابی حاصل ہو سکی ہے۔کمیشن نے اْس ’آپریشن سینٹینل‘ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں، جس کے تحت ہزاروں فوجیوں کو اسکولوں، یہودیوں کے عبادت خانوں، شاپنگ سینٹرز اور دیگر حساس مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ یورو کپ جیسے بڑے عوامی اجتماعات کے موقع پر فوجیوں کی بڑے پیمانے پر موجودگی نمایاں طور پر نظر آ رہی ہے تاہم کمیشن کے خیال میں اس آپریشن میں زیادہ توجہ اسٹریٹیجک اہمیت کے مقامات کی حفاظت پر مرکوز کی جانی چاہیے۔بیلجیئم بھی دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے چنانچہ کمیشن نے فرانس کو ہمسایہ بیلجیئم اور خصوصاً یورپی ایجنسی یورو پول کے ساتھ ساتھ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے براہِ راست متاثر ہونے والے ملکوں مثلاً عراق اور شام کے ساتھ بھی اشتراکِ عمل بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔کمیشن کے مطابق فرانس کو شام کے ساتھ ملنے والی ترک سرحد کو محفوظ بنانے میں بھی تعاون فراہم کرنا چاہیے اور یونان میں یورو پول کے زیادہ ارکان کی تعیناتی کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ عرب دنیا سے پناہ کی تلاش میں وہاں پہنچنے والے مہاجرین کو زیادہ گہری نظر سے جانچا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…