ڈھاکہ (این این آئی)بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر کے ہی دم لے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات انہوں نے ڈھاکا میں ایک ریستوران پر دہشت گردانہ حملے کے خلاف آپریشن کے خاتمے پر کہی۔حسینہ واجد نے ٹیلی ویڑن پر اپنے خطاب میں کہاکہ یہ نہایت بہیمانہ حملہ تھا۔ یہ کس قسم کے مسلمان ہیں۔ ان کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ عوام کو ان دہشت گردوں کے خلاف مزاحمت کرنا چاہیے۔ میری حکومت کا عزم ہے کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کو بنگلہ دیش سے اکھاڑ پھینکا جائے۔شیخ حسینہ نے ٹی وی پر ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک وحشیانہ عمل تھا۔ یہ کیسے مسلمان ہیں؟ ان کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ حکومت بنگلہ دیش سے ہر قسم کی دہشت گردی اور شدت پسندی کو ختم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔یادرہے کہ دارالحکومت ڈھاکا کے حساس ترین علاقوں میں شمار ہونے والے سفارتی زون میں قائم ایک کیفے میں چھ مشتبہ شدت پسند داخل ہوئے اور انہوں نے وہاں موجود درجنوں افراد کو یرغمال بنا لیا۔ اس کیفے پر مسلح حملہ آوروں کا قبضہ ختم کرانے کے لیے فوجی کمانڈوز کا استعمال کیا گیا۔