قاہرہ(آئی این پی)قاہرہ کی ایک بیوہ خاتون اس وقت اپنی خوشی نہ چھپا سکی جب اسے افطار کے وقت چینی سفیر اور ان کی ٹیم کی جانب سے چاول ، کوکنگ آئل، کھجوروں اور دیگر اشیاء ضرورت پر مشتمل پیکٹ فراہم کئے گئے ۔ سات بچوں کی ماں فاطمہ ذکی مصر کے شہر معادی میں کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہی ہے ۔ ماہ رمضان آتے ہی گھر کے اخراجات میں مزید اضافہ ہو رہا تھا اس کے سات بچے ہیں جن میں تین خطرناک بیماریوں کا شکار ہیں ۔ اس صورتحال میں فاطمہ یہ سوچ کر پریشان ہو رہی تھی کہ اس کیا بنے گا۔ اس کے سامنے معصوم بچوں کی چیخیں تھیں اور مامتا کی مجبوری لیکن اس وقت اس کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی جب کسی نے اس کے دروازے پر دستک دی اور راشن کے متعدد تھیلے اور ڈبے اس کے حوالے کر دیئے۔ اس نے راشن دیکھا تو اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ۔اس کی آنکھوں میں تشکر کے آنسو امڈ آئے ۔ آپ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں ۔ اس نے لزرتی آواز میں پوچھا ۔ اسے بتایا گیا کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے آپ کے لئے تحفہ ہے تو اس کے ہاتھ دعا کے لئے اٹھ گئے ۔ وہ چینی اہلکاروں کو دعائیں دینے لگی ۔ اس نے کہا کہ رمضان المبارک میں میرے دل سے بڑا بوجھ اتر گیا ہے ۔ مصر میں چین کی27کمپنیاں کا کر رہی ہیں ان کمپنیوں نے رمضان المبارک کے دوران غریب مسلمان خاندانوں کی امداد کے لئے راشن فراہم کرنے کا اہتمام کیا۔ کمپنیوں نے دو لاکھ ساٹھ ہزار مصری پونڈ کی رقم جمع کی ہے جس سے نہ صرف ہزاروں غریب خاندانوں کو راشن فراہم کیا جارہا ہے بلکہ روزانہ افطاری کا انتظام بھی کیا گیا ہے ۔ چین اور مصرف کے درمیان طویل عرصہ سے دوستانہ تعلقات قائم ہیں ۔ چین کی طرف سے مصری مسلمانوں کے لئے راشن اور افطاری کے پروگرام کو یہاں بے حد سراہا جا رہا ہے اس سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں میں مزید تیز ی آئے گی ۔