انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)عرب میڈیانے بتایاہے کہ ترک صدررجب طیب ایردوآن محمد علی کے جنازے میں شرکت کے دوران استقبال کے طریقہ کار اور جنازے کے شرکاء سے خطاب کی اجازت نہ ملنے پر سخت برہم تھے اور طے شدہ شیڈول سے قبل ہی واپس لوٹ آئے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی ریاست کنٹیکی کے لویز ویل شہر میں محمد علی کلے کی نماز جنازہ کے موقع پر مشاہیر عالمی رہ نماؤں میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی موجود تھے۔ ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق جنازے کے موقع پر صدر ایردوآن کے شایان شان استقبال نہیں کیا گیا جس پر وہ سخت ناراض ہوئے اور وقت مقررہ سے پہلے ہی واپس لوٹ آئے تھے۔خبر رساں اداروں کے مطابق صدر ایردوآن کی خواہش تھی کہ وہ محمد علی کلے کی نماز جنازہ کے جلوس سے خطاب بھی کریں گے۔ امریکا آنے والوں میں ان کے ہمراہ دیگر حکام میں ان کے داماد برات البیرق جو کہ توانائی کے وزیر بھی ہیں، بھی موجود تھے۔ انہیں جمعہ کی شام تک امریکا میں قیام کرنا تھا مگر جنازے کے موقع پراپنا شایان شان استقبال نہ ہونے اور شرکاء سے خطاب کا موقع نہ ملنے پر وہ واپس آگئے۔مقامی اخبار کے مطابق ترک ایوان صدرنے بتایا کہ صدر ایردوآن غلاف کعبہ کا ایک ٹکڑا محمد علی کلے کی جسد خاکی پر ڈالنا چاہتے تھے مگر انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔