برلن(این این آئی)وفاقی جرمن پارلیمان کے اسپیکر نوربرٹ لامرٹ نے ترک صدر ایردوآن کی طرف سے ترک نڑاد جرمن رکن پارلیمان کو دی گئی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھمکیاں کسی ایک منتخب نمائندے کو نہیں بلکہ پورے ایوان کو دی گئی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں یا بنڈس ٹاگ کے اسپیکر نے اپنے ایک بیان میں ایوان میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کے احزاب کی طرف سے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بیان کی مذمت کی۔اسپیکر نوربرٹ لامرٹ نے کہاکہ جو کوئی بھی ایسی دھمکیوں کے ساتھ کسی بھی منتخب عوامی نمائندے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے، اسے لازمی طور پر معلوم ہونا چاہیے کہ وہ پوری پارلیمنٹ پر حملے کی کوشش کر رہا ہے۔اسپیکر لامرٹ نے بنڈس ٹاگ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ جزوی طور پر ان نفرت آمیز دھمکیوں کو ترکی کے اعلیٰ ترین سیاستدانوں نے بھی اپنے بیانات کے ذریعے ہوا دی ہے۔لامرٹ نے کہاکہ یہ کہ اکیسویں صدی میں جمہوری طور پر منتخب شدہ ایک سربراہ مملکت جرمن پارلیمان کے جمہوری طور پر منتخب ارکان کے بارے میں یہ بیان دے گا کہ اسے ان ترک نڑاد جرمن ارکان پارلیمان کے ترک نسلی پس منظر پر شک ہے اور وہ ایسے عوامی نمائندوں کے خون کو خراب قرار دے گا، میں اس بات کو بالکل ممکن نہیں سمجھتا تھا۔نوربرٹ لامرٹ نے پارلیمانی اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں یہ بھی کہا کہ وہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے اس بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں، جس میں ایردوآن نے بنڈس ٹاگ کے منتخب ارکان کے دہشت گردوں کے حق میں بیان دینے والے افراد بن جانے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔