صنعاء(آئی این پی)یمن میں حکومت کا تختہ الٹ کراقتدار پرقبضے کرنے والے حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء میں نماز تراویح پرپابندی لگاد ی اورکئی علما کو گرفتار کرلیا گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء کی مساجد میں آئمہ کرام کو تراویح کی نماز سے روکنے کے لیے وحشیانہ کریک ڈان شروع کیا ہے اور ماہ صیام کے پہلے ایام میں مساجد کے کئی آئمہ اور علما کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔حوثی باغیوں کی جانب سے متعدد آئمہ مساجد کو یہ کہہ کر حراست میں لے لیا گیا کہ انہوں نے حوثیوں کیے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مساجد میں نماز تراویح کا با جماعت اہتمام کرنا شروع کر رکھا ہے۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ صنعا کی مساجد میں نماز ترایح کی اجازت نہیں دیں گے اور اگرکسی مسجد میں تراویح کی نماز کا اہتمام کیا گیا تو مسجد کے پیش امام کو گرفتار کرلیا جائے گا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بدھ کو حوثی باغیوں کے مسلح اہلکاروں نے وادی احمد کے مقام پر واقع مسجد الفرقان پر چھاپہ مارا اور مسجد کے پیش امام الشیخ حسن الاھدل اور نائب امام الشیخ خالد الحبابی کو حراست میں لے لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے مساجد کی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ باجماعت تراویح کی نماز کا اہتمام نہیں کرسکتے، تاہم شہریوں نے حوثیوں کی ہدایات مسترد کرتے ہوئے باجماعت نماز تراویح جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے حوثیوں کی جانب سے صنعا کی مساجد کے آئمہ اور انتظامیہ سے ایک نئے حکم نامے پر دستخط کرائے گئے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ وہ ماہ صیام کے دوران مساجد میں اعتکاف، تراویح اور دروس قرآن کا اہتمام نہیں کریں گے۔