رباط(مانیٹرنگ ڈیسک)افریقی ملک مراکش میں عوامی مقامات پر اخبار پڑھنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پابندی اخبارات کے پبلشرز کی جانب سے آمدنی میں کمی کے بعد عائد کی گئی کیونکہ لوگ اپنے اخبارات ایک دوسرے سے شیئر کرنے کے عادی ہوگئے تھے۔مراکش کی فیڈریشن آف نیوز پیپر پبلشرز (ایف ایم ای جے) کے مطابق لوگوں کی جانب سے اخبارات کو عوامی مقامات پر چھوڑ جانے کی عادت کے نتیجے میں انھیں ہر سال 15 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے۔اس کے نتیجے میں مراکش کے وزیر اطلاعات نے عوامی مقامات پر مفت اخبار پڑھنے پر پابندی لگانے پر اتفاق کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اخبارات کے ایڈیٹرز کو اس عادت کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہوا ہے اور حکومت اس کی روک تھام کرنا چاہتی ہے۔مراکشی وزیر مصطفیٰ خلفی کے مطابق ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ہر 5 میں سے صرف ایک شخص اخبار خرید کر پڑھتا ہے۔تاہم عوامی مقامات پر اخبارات پڑھنے پر پابندی پر عوام نے سوشل میڈیا پر کافی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔صارفین کے مطابق، ‘ یہ احمقانہ اور مضحکہ خیز قانون ہے کیونکہ حال ہی میں اخبارات کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا اور کسی نے بھی شکایت نہیں کی، اب وہ عوامی مقامات پر اخبارات پڑھنے پر پابندی عائد کررہے ہیں، کتنی مضحکہ خیز بات ہے’۔مراکشی وزیر کے ایک ترجمان نے برطانوی روزنامے ٹیلی گراف کو بتایا کہ ‘عوامی مقامات پر اخبار پڑھنے کی اجازت ہے، مگر پابندی ایک سے دوسرے شخص کو دینے پر ہے یا مفت اخبار پڑھنے پر ہے، جو کہ اخباری مالکان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔