ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

اوبامہ نے بھارت کو بڑی خوشخبر ی سنا دی

datetime 5  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (اے پی پی) امریکا کے معروف اخبار نیویارک ٹائم نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ جب تک بھارت جوہری مواد کی سویلین ٹریڈ کا رخ فوجی استعمال سے تبدیل نہیں کرتے اس وقت تک نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی رکنیت کیلئے ’’خصوصی استثنیٰ‘‘ کی کوششوں سے دور رہا جائے۔ یہ بات نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریئے میں کہی ہے۔ اخبار نے اپنے اداریئے میں لکھا ہے کہ اگر بھارت جوہری ریاست کے طور پر اپنی پہچان چاہتا ہے تو اس صورت میں اسے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی شرائط اور ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنانا ہو گا جس میں پاکستان اورچین کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں کمی اور جوہری بموں کیلئے ایندھن کی تیاری کو روکنے کیلئے مذاکرات شروع کرنا شامل ہیں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ صدر اوباما کے دور میں بھارت اور امریکا کے درمیان تعلقات کو فروغ ملا ہے۔ رواں ہفتے صدر اوباما بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ہیں اس اہم موقع سے استفادہ کرتے ہوئے صدر اوباما کو بھارت پر دباؤ بڑھانا چاہئے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کیلئے وہ تمام قواعد و ضوابط تسلیم کرے جو دیگر جوہری ریاستیں تسلیم کر رہی ہیں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ بھارت اور امریکا کے درمیان تعلقات ایک خطرناک سودے بازی پر منحصر ہے، سالوں تک امریکا نے بھارت کے جوہری پروگرام کے حوالے سے نرمی کا رویہ اختیار کیا ہے جس کی بنیادی وجہ بھارت کے ساتھ تجارت اور چینی اثرورسوخ کو روکنے کیلئے بھارت کی حمایت ہے۔ اخبار نے لکھا ہے کہ 2008ء میں صدر بش نے بھارت کے ساتھ سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا معاہدہ کیا جس کے نتیجے میں بھارت کو جوہری مواد کی تجارت کی اجازت مل گئی اب اوباما انتظامیہ 48 رکنی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی نمائندگی کیلئے پرزور حمایت کر رہی ہے۔ اخبار نے مزید لکھا ہے کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ میں رکنیت حاصل کرنے والے تمام ممالک نے اس کے تمام تقاضے پورے کئے ہیں تاہم بھارت نے ان تقاضوں کو پورا کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ بھارت تخفیف اسلحہ کیلئے مذاکرات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرنا چاہتا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت جوہری مواد کی تیاری اور جوہری دھماکوں کے حوالے سے بھی متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط کی پاسداری کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اخبار نے لکھا ہے کہ اس صورتحال کے تناظر میں اوباما انتظامیہ کو نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی رکنیت کیلئے ’’خصوصی استثنیٰ‘‘ کی کوششوں سے دور رہنا چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…