حلب(این این آئی)شام کے صوبے حلب میں امریکا کے ہوائی جہازوں نے باغیوں کے لیے ہتھیار پھینکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بھی جلد ہی محصور شامی علاقوں میں ہوائی جہازوں کے ذریعے خوراک اور ادویات پھینکنے کا ارادہ رکھتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عینی شاہدین نے کہاکہ امریکا نے شام میں لڑنے والے باغیوں کے لیے فضائی حدود سے ہتھیار پھینکے ، بتایا گیا ہے کہ یہ عسکری گروپ شام میں داعش کے خلاف لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔دوسری جانب شام میں جنگی حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا کی جانب سے ہتھیار گرائے گئے ہیں۔ اس تنظیم کے مطابق یہ ہتھیار شمالی صوبے حلب میں مارع نامی علاقے میں پھینکے گئے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق اتحادی فورسز کے ہوائی جہازوں نے گولیاں، ہلکے ہتھیار اور ٹینک شکن ہتھیار پھینکے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ باغیوں کے لیے اس طرح فضا سے ہتھیار پھینکے گئے ہوں۔ اس سے پہلے صرف کرد جنگجوؤں کو اسی طرز پر اسلحہ فراہم کیا گیا تھا،دریں اثناء امریکا کے ایک دفاعی اہلکار نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی کہ ہوائی جہازوں کے ذریعے سامان پھینکا گیا ہے تاہم انہوں نے اس بات کا انکار کیا ہے کہ ہلکے اور میزائل شکن ہتھیار پھینکے گئے ہیں۔حالیہ چند دنوں سے مارع کے علاقے میں لڑائی کا سلسلہ شدید ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس علاقے میں کم از کم آٹھ ہزار شہری محصور ہو کر رہ گئے ہیں، جنہیں فوری طور پر غذائی اور طبی امداد کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہاکہ وہ اتوار کو شامی حکومت سے یہ درخواست کرے گا کہ محصور علاقوں میں امدادی اشیاء فضاء سے گرائے جانے کی اجازت دی جائے۔