بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

امریکہ کا ایران کو بڑا ہاتھ، امیدوں پر پانی پھر گیا

datetime 2  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)ایران کے اپنے نیوکلیئر پروگرام سے دست بردار ہونے کے پس منظر میں تہران اور بڑی طاقتوں کے درمیان تاریخی قرار دیے جانے والے معاہدے کے باوجود ایرانی تیل کے بحری جہازوں کی قسمت نہیں جاگی۔معاہدے کے تحت تہران پر سے پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد، امریکی رکاوٹوں کی دیوار نے تیل کی آمدنی میں اضافے اور معیشت کے پروان چڑھنے کے حوالے سے ایران کی امیدوں کو خاک میں ملا دیا۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ان پرانی پابندیوں کو شامل نہیں کیا گیا جو واشنگٹن نے 1990 سے تہران پر عائد کی تھیں۔ ان کے تحت دہشت گردی کی سرپرست ریاست شمار کیے جانے کی وجہ سے بینکوں کے ساتھ اس کے لین دین کی کڑی نگرانی کی گئی۔ اس کے نتیجے میں پابندیوں کے اٹھائے جانے کے بعد منڈی میں ایرانی تیل کی واپسی پر چند گنی چنی کمپنیوں نے تہران کے ساتھ ڈیل کرنے کے لیے چھوٹے بینکوں کا سہارا لیا۔پابندیوں کے بعد پہلی ڈیل کے واسطے فرانسیسی کمپنی ٹوٹل نے ادائیگی کے لیے یورپ کی تین انتہائی چھوٹے بینکوں پر انحصار کیا۔ ان بینکوں کی امتیازی حیثیت امریکا کے ساتھ ان کا کمزور لین دین ہے۔امریکی پابندیوں کے تحت امریکی مالیاتی نظام کے ذریعے ڈالر کرنسی میں بینک ٹرانسفر اور کسی بھی ایسے فریق کے ساتھ معاہدہ کرنا ممنوع ہے جس پر واشنگٹن دہشت گردی کی سپورٹ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور طویل مار کے میزائل پروگرام رکھنے کا الزام عائد کرتا ہے۔اگرچہ نیوکلییئر معاہدے نے توانائی کی عالمی کمپنیوں کو ایران کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے تاہم تہران کے امریکی ڈالر میں لین دین پر پابندی کی وجہ سے اس کی کشادگی محدود ہی رہی ہے۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا غیرملکی بینکوں کے ایران کے ساتھ اس لین دین کی مخالفت نہیں کرتا جو ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے نکات کے مطابق ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…