اسلام آباد(این این آئی) متحدہ اپوزیشن رہنماؤں اور ایم کیو ایم کے وفد کے درمیان معاملات طے گئے جس کے بعد ایم کیو ایم کو جوائنٹ اپوزیشن میں شامل کرلیا گیا اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن جماعتوں کا طویل اجلاس ہوا جس میں اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، طارق اللہ، طارق بشیر چیمہ جب کہ ایم کیو ایم کی جانب سے شیخ صلاح الدین اور عبدالوسیم نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران اپوزیشن رہنماؤں اور ایم کیو ایم وفد میں شکوے شکایتیں کی گئیں تاہم طویل بحث کے بعد اپوزیشن جماعتوں اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلافات دور ہونے کے بعد اسے متحدہ اپوزیشن میں شامل کرلیا گیا۔اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کے مطابق متحدہ اپوزیشن میں اب قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ کی جگہ ایم کیو ایم رکن کو شامل کیا جائے گا اور خواہش ہے کہ ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو ہوجائے ٗایم کیو ایم نے ٹی او آر کمیٹی کے لئے بیرسٹرسیف کو نامزد کردیاخورشید شاہ نے کہاکہ ایم کیو ایم اور اپوزیشن میں معمولی غلط فہمی تھی جو دور ہو گئی ہے اور تمام معاملات طے پا گئے ہیں ٗایم کیو ایم کو کمیٹی میں شامل کرنے کیلئے اراکین کی تعداد 7 کرنے کی بات کی گئی تھی تاہم آفتاب شیرپاؤنے اراکین کی تعداد 6 رکھنے پر ہی اصرار کیا اور خود رضاکارانہ طور پر اس سے علیحدہ ہوگئے ہیں۔۔اس سے قبل اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے وفد نے شکوہ کیا کہ ایم کیوایم ایوان کی تیسری بڑی حزب اختلاف کی جماعت ہے جسے نظرانداز کیا جارہا ہے جس پرشاہ محمود قریشی نے شکوہ کیا کہ ایم کیو ایم کواگرکسی چیز پراپنے تحفظات تھے توانہیں بتانا چاہیے تھا ٗ خورشید شاہ نے کہا کہ جس طرح ایم کیو ایم اپوزیشن سے الگ ہوئی اس پردکھ ہوا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے ایم کیو ایم کو متحدہ اپوزیشن میں شامل کرنے کیلئے شرط رکھتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن میں رہنا چاہتی ہے تو ایوان میں اس کا اعلان کرے اورمیڈیا پر بھی اس کا اعلان کرے کہ وہ اپوزیشن کے فیصلوں کی حمایت کریگی۔