سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں دو سعودی باشندوں کو قتل کے علیحدہ علیحدہ کیسوں میں تلوار سے ان کا سر قلم کردیاگیا،جس کے بعد سلطنت میں رواں سال سزائے موت دئے جانے والے افراد کی تعداد 31تک پہنچ گئی ہے۔سرکاری ایس پی اے نیوز ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نواف الشیماری اور سعد الحزیمی دونوں کو رشتہ داروں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔صحرائی مملکت میں انسانی حقوق سے متعلق گروپوں کے دباؤ کے باوجود سزائے موت کا سلسلہ جاری ہے۔منشیات سمگلنگ،ریپ،قتل،ارتداد اور مسلح ڈکیتی ایسے جرائم ہیں جن کی ملک کے سخت گیر شریعہ اسلامی قانون کے تحت سزا موت ہے۔گزشتہ سال خلیجی ملک میں 87افراد کو سزائے موت دی گئی جو کہ 2013ء میں 78کے مقابلے میں زائد ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں