جدہ (نیوزڈیسک) وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے خبردار کیا ہے کہ کمپیوٹر،موبائل کے شعبے میں سعودیوں کے نام سے اپنا کاروبار کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ جو شخص ملوث پایا گیا اسے دو سال قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوگا۔ اس سلسلے میں سعودی شہریوں، غیر ملکیوں کے درمیان فرق نہیں کیا جائے گا۔ البتہ غیر ملکیوں کو سزا قید پوری کرنے پر ملک بدر کردیا جائے گا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کی تشہیر ہوگی۔ دکان بند کردی جائے گی ، جو سعودی شہری غیر ملکی کاروبار کروارہا ہوگا اس کے پانچ برس کے لئے کاروبار سے روک دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے صوبوں، تحصیلوں اور شہروں میں مواصلاتی مراکز پر چھاپے مارے جائیں گے اور دیکھا جائے گا کہ کس حد تک سعودائزیشن ہے، اسی کے ساتھ سعودیوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار کا سدباب بھی کیا جائے گا۔ دوسری طرف سیکرٹری محنت نے کہا کہ وزارت محنت مواصلات کے شعبے میں سعودی ملازمین کی 50 فیصد تنخواہ تین برس تک پیش کرے گی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ وزارت اس سلسلے میں چھوٹے اور متوسط درجے کے اداروں کی سرپرستی کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔دریں اثناء سعودی وزارت داخلہ نے مقامی کمپنیوں ، اداروں اور دکانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ سعودی شہریوں کے قومی شناختی کارڈ اور غیر ملکی شہریوں کے اقامہ کارڈز کی فوٹوکاپی لینا ترک کریں۔ یہ ہدایت اس لئے جاری کی گئی ہے کہ بعض نجی کمپنیاں و ادارے اور دکانوں کے مالکان شناختی کارڈ اور اقاموں کی کاپیاں لے رہے ہیں۔ وزارت تجارت نے تحریری طور پر اداروں کو مطلع کردیا ہے کہ مذکورہ پابندی کا احترام کیا جائے۔ یہ فوٹوکاپی اس لئے لی جاتی تھی کہ مقامی شہری اور تارکین مذکورہ کمپنیوں و اداروں اور تجارتی مراکز سے مختلف خدمات طلب کررہے تھے۔