اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

‘اسامہ کی رہائشگاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی’

datetime 11  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوہا – انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے پاکستان نے اسی برس اسامہ بن لادن کو پناہ دی ہو جب 2011 میں امریکا نے ایبٹ آباد میں آپریشن کیا تھا۔ اسد درانی کے مطابق عین ممکن ہے کہ اسامہ کی رہائش گاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی ہو۔ الجزیرہ کے مطابق ایک پروگرام میں انہوں نے آئی ایس آئی حکام کے اس بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا کہ وہ القاعدہ رہنماءکی موت تک اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے بے خبر تھے ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ پاکستان اسامہ کے جائے وقوع کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کسی قسم کے تبادلے کی ڈیل کے تحت ہی کرسکتا ہے۔ خیال رہے کہ جنرل اسد درانی 1990 سے 1992 کے دوران آئی ایس آئی کے سربراہ رہے تھے جبکہ ان کو 1994 سے 1997 تک جرمنی اور 2000 سے 2002 تک سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر بھی مقرر کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ کیا ہوا تھا البتہ یہ میرا اندازہ ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ (آئی ایس آئی) اسامہ کی موجودگی سے واقف نہ ہو مگر اس سے بھی زیادہ ممکن ہے کہ انہیں معلوم ہو اور درست وقت پر اس کے ٹھکانے کو سامنے لانا چاہتے ہوں، اور یہ وقت اسی وقت آتا ہے جب آپ کسی چیز کا معاہدہ کرلیں کیونکہ اگر آپ کے ہاتھ اسامہ بن لادن جیسا کوئی فرد ہو تو آپ اسے یوں ہی امریکا کے حوالے نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ اسامہ بن لادن کی پوزیشن کے بارے میں معلومات کا امریکا کے سامنے انکشاف ایک معاہدے کے تحت ہی ہوسکتا ہے ” کہ کس طرح افغان مسئلے کا اختتام کیا جائے”۔ ایبٹ آباد میں اسامہ کی رہائش گاہ آئی ایس آئی کی تھی یا نہیں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ” اگر آئی ایس آئی نے ایسا کیا ہے تو میرا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک اچھا کام کیا، اور اگر ادارے نے اس کا انکشاف کیا تو ممکنہ طور پر انہوں نے پھر وہی کیا جس کی ضرورت تھی”۔ تاہم سابق آئی ایس آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ صرف ان کی رائے ہے اور وہ نہیں کہ درحقیقت کیا ہوا تھا۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…