دوہا – انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے پاکستان نے اسی برس اسامہ بن لادن کو پناہ دی ہو جب 2011 میں امریکا نے ایبٹ آباد میں آپریشن کیا تھا۔ اسد درانی کے مطابق عین ممکن ہے کہ اسامہ کی رہائش گاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی ہو۔ الجزیرہ کے مطابق ایک پروگرام میں انہوں نے آئی ایس آئی حکام کے اس بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا کہ وہ القاعدہ رہنماءکی موت تک اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے بے خبر تھے ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ پاکستان اسامہ کے جائے وقوع کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کسی قسم کے تبادلے کی ڈیل کے تحت ہی کرسکتا ہے۔ خیال رہے کہ جنرل اسد درانی 1990 سے 1992 کے دوران آئی ایس آئی کے سربراہ رہے تھے جبکہ ان کو 1994 سے 1997 تک جرمنی اور 2000 سے 2002 تک سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر بھی مقرر کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ کیا ہوا تھا البتہ یہ میرا اندازہ ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ (آئی ایس آئی) اسامہ کی موجودگی سے واقف نہ ہو مگر اس سے بھی زیادہ ممکن ہے کہ انہیں معلوم ہو اور درست وقت پر اس کے ٹھکانے کو سامنے لانا چاہتے ہوں، اور یہ وقت اسی وقت آتا ہے جب آپ کسی چیز کا معاہدہ کرلیں کیونکہ اگر آپ کے ہاتھ اسامہ بن لادن جیسا کوئی فرد ہو تو آپ اسے یوں ہی امریکا کے حوالے نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ اسامہ بن لادن کی پوزیشن کے بارے میں معلومات کا امریکا کے سامنے انکشاف ایک معاہدے کے تحت ہی ہوسکتا ہے ” کہ کس طرح افغان مسئلے کا اختتام کیا جائے”۔ ایبٹ آباد میں اسامہ کی رہائش گاہ آئی ایس آئی کی تھی یا نہیں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ” اگر آئی ایس آئی نے ایسا کیا ہے تو میرا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک اچھا کام کیا، اور اگر ادارے نے اس کا انکشاف کیا تو ممکنہ طور پر انہوں نے پھر وہی کیا جس کی ضرورت تھی”۔ تاہم سابق آئی ایس آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ صرف ان کی رائے ہے اور وہ نہیں کہ درحقیقت کیا ہوا تھا۔
‘اسامہ کی رہائشگاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی’

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی ...
-
بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت ...
-
امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ،ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ
-
جولائی اور اگست میں زمین کے معمول سے زیادہ تیز گھومنے کی پیشگوئی
-
مون سون بارشوں کے دوسرے سپیل کا الرٹ جاری
-
بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع ...
-
آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی
-
پاک سوزوکی نے بھی اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ
-
بھارتی ریاست راجستھان میں پاکستانی میاں بیوی کی مسخ شدہ لاشیں برآمد
-
ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے پیچھے بھی ‘وردی’ ہے، محسن نقوی
-
باجوڑ دھماکا،شہید اسسٹنٹ کمشنر نے 30 سال پرانی دشمنیاں ختم کروائی تھیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی رہنما کا تہلکہ انٹرویو ...
-
بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت کا پیغام دے دیا
-
امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ،ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ
-
جولائی اور اگست میں زمین کے معمول سے زیادہ تیز گھومنے کی پیشگوئی
-
مون سون بارشوں کے دوسرے سپیل کا الرٹ جاری
-
بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس اور بینکوں کی چارجز میں ہوشربا اضافہ، حکومت نے وصولی شروع کر دی
-
آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی
-
پاک سوزوکی نے بھی اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں پھر اضافہ
-
بھارتی ریاست راجستھان میں پاکستانی میاں بیوی کی مسخ شدہ لاشیں برآمد
-
ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے پیچھے بھی ‘وردی’ ہے، محسن نقوی
-
باجوڑ دھماکا،شہید اسسٹنٹ کمشنر نے 30 سال پرانی دشمنیاں ختم کروائی تھیں
-
ٹرمپ کی غیرملکی طلبا کیلئے محدود مدت کے ویزے کی تجویز پھر سامنے آگئی
-
جنت میں میرے پسندیدہ پھل نہیں ، جاوید اختر کے دو سال پرانے انٹرویو کا کلپ وائر