جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

‘اسامہ کی رہائشگاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی’

datetime 11  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوہا – انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے پاکستان نے اسی برس اسامہ بن لادن کو پناہ دی ہو جب 2011 میں امریکا نے ایبٹ آباد میں آپریشن کیا تھا۔ اسد درانی کے مطابق عین ممکن ہے کہ اسامہ کی رہائش گاہ شاید پاکستانیوں سے امریکا کو پتا چلی ہو۔ الجزیرہ کے مطابق ایک پروگرام میں انہوں نے آئی ایس آئی حکام کے اس بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا کہ وہ القاعدہ رہنماءکی موت تک اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے بے خبر تھے ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ پاکستان اسامہ کے جائے وقوع کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کسی قسم کے تبادلے کی ڈیل کے تحت ہی کرسکتا ہے۔ خیال رہے کہ جنرل اسد درانی 1990 سے 1992 کے دوران آئی ایس آئی کے سربراہ رہے تھے جبکہ ان کو 1994 سے 1997 تک جرمنی اور 2000 سے 2002 تک سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر بھی مقرر کیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ کیا ہوا تھا البتہ یہ میرا اندازہ ہے، ہوسکتا ہے کہ وہ (آئی ایس آئی) اسامہ کی موجودگی سے واقف نہ ہو مگر اس سے بھی زیادہ ممکن ہے کہ انہیں معلوم ہو اور درست وقت پر اس کے ٹھکانے کو سامنے لانا چاہتے ہوں، اور یہ وقت اسی وقت آتا ہے جب آپ کسی چیز کا معاہدہ کرلیں کیونکہ اگر آپ کے ہاتھ اسامہ بن لادن جیسا کوئی فرد ہو تو آپ اسے یوں ہی امریکا کے حوالے نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ اسامہ بن لادن کی پوزیشن کے بارے میں معلومات کا امریکا کے سامنے انکشاف ایک معاہدے کے تحت ہی ہوسکتا ہے ” کہ کس طرح افغان مسئلے کا اختتام کیا جائے”۔ ایبٹ آباد میں اسامہ کی رہائش گاہ آئی ایس آئی کی تھی یا نہیں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ” اگر آئی ایس آئی نے ایسا کیا ہے تو میرا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک اچھا کام کیا، اور اگر ادارے نے اس کا انکشاف کیا تو ممکنہ طور پر انہوں نے پھر وہی کیا جس کی ضرورت تھی”۔ تاہم سابق آئی ایس آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ صرف ان کی رائے ہے اور وہ نہیں کہ درحقیقت کیا ہوا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…