ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

اسلام آباد جلسہ،چوہدری نثار نے عمران خان کو اہم پیشکش کردی

datetime 13  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلام آباد جلسہ،چوہدری نثار نے عمران خان کو اہم پیشکش کردی، کہتے ہیں ٗ ریڈ زون میں جلسے پر پابندی ہے ٗ کسی اور جگہ پر جلسہ کر نے پر بات ہوسکتی ہے ۔ بدھ کو پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کی طرف سے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف بدھ کی صبح لندن گئے ہیں وہ طبی معائنے یا کسی سے ملاقات کیلئے نہیں گئے بلکہ علاج کیلئے گئے ہیں وزیراعظم کی عادت ہے کہ انہیں کوئی بھی بیماری ہو تو وہ کسی کو نہیں بتاتے چند مخصوص لوگوں کیلئے کسی کا بیمار ہونا بھی گناہ ہے خود کو دانشور کہنے والے بھی نیچے کی سطح پر آ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے ہارٹ بیٹ کا پرابلم تھا تو انہوں نے اس کا علاج لندن سے کروایا تھا ۔ دو تین مہینوں سے انہیں یہ مسئلہ درپیش تھا وہ دورہ امریکہ کے بعد لندن جانا چاہتے تھے مگر وہ دورہ منسوخ ہو گیا جس پر میں نے وزیراعظم کو اس بات پر قائل کیا کہ وہ اپنے طبی علاج کیلئے سب کو بتا کر جائیں ان کے ڈاکٹر نے سختی سے ہدایت کی کہ وہ تین دن آرام کر کے لندن آئیں اور راستے میں بھی آرام کریں اس میں کوئی شخص ڈوبی ہوئی سیاست کو زندہ کرنے کی کوشش نہ کرے جیسے ہی ڈاکٹروں نے انہیں اجازت دی وہ وطن واپس آ جائیں گے چند لوگ گھٹیا لیول کی سیاست پر اتر آئے ہیں اگر کوئی بہانہ ہی کرنا تھا تو وہ ترکی میں ہونیوالی میٹنگ کے بعد بھی لندن جا سکتے تھے مگر ان کی صحت نے اجازت نہ دی اور صدر ممنون حسین ترکی گئے مجھے بہت سے سیاسی اقدار سے اختلاف بھی ہے اور افسوس بھی ہے کہ وہ لوگ بیماری پر بھی طعنہ زنی کرنے اور اسے ایشو بنانے سے بھی باز نہیں آتے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مسئلہ وزیراعظم کے دو بیٹوں کا ہے ایک حکومتی وزیر کی حیثیت سے میر اکوئی تعلق نہیں مگر حکومتی ترجمان کی حیثیت سے واضح کرتا ہوں کہ اس معاملے کے تمام امور کی تحقیقات کی جائیں گے جس کیلئے وزیراعظم نے پہلے ہی کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مخصوص لوگ مسئلہ میڈیا ٹرائل کے ذریعے حکومت پر الزامات کی بوچھاڑ کے ذریعے اچھال رہے ہیں پانامہ پیپرز پر بہت سے ملکوں نے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا لیکن پاکستان کے وزیراعظم نے قوم سے خطاب کر کے کمیشن بنانے کا اعلان کیا آئس لینڈ کے وزیراعظم تو خود اس میں ملوث تھے جس پر انہوں نے استعفیٰ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کمیشن بنانے کیلئے جسٹس ناصر الملک، جسٹس تصدق جیلانی ، جسٹس امیر الملک مینگل ، جسٹس ساحر علی اور جسٹس تنویر خان سے درخواست کی گئی جن کی دیانتداری پر کسی کو کوئی شک نہیں اگر ہم نے چھپانا ہوتا تو رابطے نہ کرتے ۔ کئی ججوں نے معذرت کی اور کسی نے وقت مانگ لیا پھر تمام ججوں نے باری باری بغیر وجہ بتائے بغیر معذرت کر لی ہم سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں دو مزید ججوں پر مشتمل کمیشن بنانا چاہتے تھے پھر فیصلہ ہوا کہ سپریم کورٹ کے ایک ہی جج پر مشتمل کمیشن بنایا جائے ہم چاہتے تھے کہ تمام معاملے کی شفاف تحقیق ہو اور قوم کے سامنے حقائق لائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ مزید اعلیٰ ججوں سے رابطہ ہے مگر اسی دوران عمران خان کا بیان آیا کہ چوہدری نثار اللہ کو جواب دہ ہے الحمد اللہ میں اللہ تعالیٰ کو ہی جواب دہ ہوں عمران خان نے ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور پھر ڈاکٹر شعیب سڈل کا نام دیدیا لیکن شعیب سڈل ایف آئی اے کے آفیسر نہیں ہیں وہ ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اعتراز احسن نے انتہائی دانشوری کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے ۔ انہوں نے ایف آئی اے اور نیب سے وزیراعظم کے خاندان کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا وزیرداخلہ نے کہا کہ قواعد و ضوابط(ٹی او آرز) طے کریں اعتزاز احسن ، عمران خان ، شاہ محمود قریشی اور دیگر ایف آئی اے کے جس افسر کا نام تجویز کریں وہ تحقیقات شروع کر دیگا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیٹے اپنے معاملات کے خود جوابدہ ہیں اسکی تحقیقات ہونی چاہئے کیا وہ جو بزنس ملک سے باہر کر رہے ہیں کہ اس میں پاکستان سے پیسہ گیا ہے تو کیسے گیا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، اگر انہوں نے باہر سے پیسہ لیا ہے اور وہیں کاروبار کیا ہے تو اس کا تعلق یہاں سے نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان سے پیسہ غیر قانونی طور پر گیا ہے یا باہر سے کرپشن کے ذریعے کاروبار میں لگایا ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں انہوں نے کہا کہ جو اشخاص پارسائی کے دعوے کر کے دوسروں پر تنقید کرتے ہیں اگر باہر پیسہ رکھ کر بزنس کرنا نا جائز ہے تو وہ عمران خان کے ارد گرد لوگوں پیپلز پارٹی اور ہر پارلیمنٹرین پر ناجائز ہے اس حوالے سے اخلاقیات کمیٹی کیلئے میں نے دو نام دیئے جس میں جسٹس وجیہہ الدین ، جسٹس طارق محمود شامل ہیں اس میں مزید نام بھی شامل کر لیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس کرپشن کے نام پر نہیں لڑا جا رہا عمران خان کے ارد گرد جو لوگ کھڑے ہیں ان کے نام پانامہ لیکس میں شامل ہیں میں چوہدری شجاعت حسین کا بہت احترام کرتا ہوں عمران خان چوہدری برادران کا نام جس طرح لیتے رہے اس کا بھی یاد رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے حکومت کو جونشانہ بنایا جا رہا ہے اس کے پیچھے ایک چال ہے کہ حکومت کو ہٹایا جائے انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ اگر کوئی الزام لگائے تو مسلم لیگ ن کی طرف سے کوئی جوابی الزام نہ لگائے اس پر پابندی لگائی جا رہی ہے ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اپوزیشن سیاسی گیم کو پاناما لیکس کا نام نہ دے میں نے جن ججوں کے نام دیئے ہیں اگر ان میں سے کوئی مان جاتا تو تمام معاملات سامنے آجاتے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان بیرون ملک جاکر تحقیقات کرنے جارہے ہیں اس کا بھی ان پٹ آجائیگا ٗحسن اور حسین بھی جواب دینگے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جب کمیشن بنا تھا تو حکومت نے لکھ کر دیا تھا کہ کمیشن کا فیصلہ مسلم لیگ (ن)کے خلاف آیا تو وزیر اعظم گھر چلے جائینگے اور سب اس کو مانیں گے اور عمران خان بھی فیصلے کو تسلیم کرینگے مگر عمران خان نے اس کمیشن کے فیصلے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ گالی گلوچ اور الزام تراشی سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا وزیر داخلہ نے کہاکہ ریڈ زون میں جلسے جلوس پر ہم نے مکمل پابندی لگائی ہے اس معاملے کو ہم وفاقی کابینہ میں بھی لے جائینگے باقی جگہ جلسہ کر نے پر بات ہوسکتی ہے مگر اس کیلئے بھی ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے بغیر مشاورت کے یہ جلسہ نہیں ہوسکتا میں اس معاملے پر عمران خان سے بات چیت کر نے کیلئے تیار ہوں عمران خان بھی تیار ہیں ابھی تک ہماری مشاورت نہیں ہوسکی انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جہاں بھی جلسہ ہو اسلام آباد کے شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے اور اس شرط پر جلسہ ہوگا کہ طے شدہ دائرے سے باہرنہیں نکلیں گے اور اس کی خلاف ورزی پر اگر کوئی انتظامی کارروائی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں کوئی سانحہ یا زخمی ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری جلسے کے منتظمین پر ہوگی اس سے پہلے دو واقعات ہو چکے ہیں کہ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی ہو چکی ہے حال ہی میں ممتاز قادری کے چہلم کے موقع پر لیاقت باغ سے باہر نہ نکلنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن وہ لوگ ڈی چوک پہنچ گئے ۔وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نے بھی دھرنے کے موقع پر مارگلہ ہوٹل سے آگے نہ جانے کی یقین دہانی کروائی تھی جس کی خلاف ورزی کی گئی انہوں نے کہاکہ میر ی اہلیہ کی طبیعت خراب تھی بہت دن پہلے ان کو جرمنی علاج کیلئے لے جانے کا پروگرام ترتیب دیا تھا اس حوالے سے میں نے وزیراعظم سے دو دن کی چھٹی لی ہے ۔جمعرات کو میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ جرمنی جارہا ہوں اور دو دن بعد واپس آجاؤنگا اس کو کوئی دوسرا رنگ نہ دے ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ میں انسداد منشیات کے حوالے سے ایک بہت بڑی کانفرنس 24اپریل کو ہورہی ہے یہ تین روزہ کانفرنس ہے مگر میں پہلے دن ہی اس کانفرنس سے خطاب کر کے وطن واپس آجاؤنگا اس اہم کانفرنس میں میری شرکت ضروری ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے انسداد منشیات کے حوالے سے بہت کام کیا ہے لہذا میرے بیرون ملک دورے سے متعلق چہ مگوئیاں نہ کی جائیں کہ میں کسی سے ملنے جارہا ہوں ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے جو ماحول پراگندہ کر دیا ہے اس میں کونساجج ہوگا جو کمیشن کیلئے راضی ہوگا انہوں نے کہاکہ عدالت کا فیصلہ اسحاق ڈار کے نام نہاد حلف نامے پر آچکا ہے ایک شخص کو دو سال تک بد ترین حالات میں زیر حراست رکھا گیا میں خود بھی گھر پر نظر بند تھا اسحاق ڈار انتہائی دیانتدار شخص ہیں عدالت نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے اسحاق ڈار کی وضاحت کو قبول کیا سنگینوں کے سائے میں کسی شخص دستخط لئے جائیں تو اس کی کوئی وقعت نہیں ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ وہ افسر زندہ بیٹھے ہیں جو رمضان کے مہینے میرے پاس آئے اس وقت وہ امریکہ میں ہیں اس وقت چیئر مین نیب جنرل امجد تھے مجھے کہاگیا کہ سب کچھ وزیر اعظم ہاؤس سے ہوتا ہے آپ کاغذ پر دستخط کر دیں لیکن میں نے کہاکہ میری وزارت میں وزیر اعظم ہاؤس نہیں چلتا اور میں نے ان کی طرف سے پیش کئے گئے کاغذ پر دستخط کر نے سے انکار کر دیا ۔میرے پاس ایک اور بہت بڑے عہدے کی پیشکش لیے کر ایک جنرل صاحب بھی آئے تھے مگر میں نے انکار کر دیا انہوں نے کہاکہ مجھے آف شور کمپنیوں کا پتہ تک نہیں تھا لیکن اب پتہ لگ گیا ہے میری ٗ میرے بچوں یا خاندان کے کسی فرد کی آف شور کمپنیاں نہیں ہے اور نہ کبھی میں بناؤنگا انہوں نے کہاکہ اس وقت صرف الزام تراشی ہے اس سے ہر معاملہ منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جاسکتا میں اپنے پارلیمنٹرین سے کہونگا کہ اخلاقیات کمیٹی کیلئے کوئی قرار داد یا تحریک قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کریں تاکہ تمام پارلیمنٹرین کا احتساب ہو سکے انہوں نے کہاکہ میری اہلیہ کا علاج یہاں نہیں ہوسکتا اس لئے جرمنی جارہی ہیں وزیر اعظم کا آپریشن پانچ چھ سال پہلے ڈاکٹر نے کیا تھا جو غلط ہواتھا اور بہت زیادہ خون بہہ گیاتھا اس لئے وہ علاج کیلئے لندن جارہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں 18ہزار اہلکار تعینات کررہا ہوں جن پر کروڑورں روپے خرچ ہونگے ہم ہر صورت شہریوں کو کوئی تکلیف نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم دو گھنٹے ماسکو میں قیام کرینگے یہ ان کے معالج کی ہدایت ہے وزیر اعظم ہاؤس میں اسحا ق ڈار یا کسی اور کو نگران مقرر نہیں کیا گیا اس حوالے سے اطلاعات بے بنیاد ہیں ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی وطن واپسی کا فیصلہ ڈاکٹر کرینگے کہ علاج کے بعد وہ کب واپس آئینگے انہوں نے کہاکہ بھارتی جاسوس کے معاملے پر پیشرفت جاری ہے یہ معاملہ منظر عام پر ہے یہ کسی اور معاملے کے درمیان میں آنے سے دب نہیں سکتا ہم اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔سرفراز مرچنٹ نے اپنا بیان دیا ہے ان کو دوبارہ تحقیقات کیلئے بلایا جائیگا حکومت نے برطانیہ سے بھی عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے قانونی مدد مانگ لی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی بن چکی ہے عمران فاروق قتل ٗ منی لانڈرنگ اور راس سے تعلق کا معاملہ یہاں چل رہا ہے یہ ملک کی سکیورٹی کا معاملہ ہے اور ایک شخص کا قتل ہوا ہے جو پاکستانی تھا ۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی جاسوس کا معاملہ بیک گراؤنڈ میں نہیں جانے دینگے ۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ کی ٹیم ایک مرتبہ پھر پاکستان آنا چاہتی ہے جو نا صرف عمران فاروق قتل کیس بلکہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے بھی تحقیقات کریگی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سید خورشید شاہ اپنے آپ کو پیش کریں ایف آئی اے سے انکوائری کرالیتے ہیں میں نے صرف یہ کہا کہ کسی نے مجھے نیب میں ہونے والی تحقیقات کے کیسز بھیجے ہیں جو سابقہ دور کے ہیں لیکن خورشید شاہ بات کر تے ہوئے حواس باختہ ہو جاتے ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…