اسلام آباد(نیوزڈیسک)شدید زلزلے کے بعد محکمہ موسمیات کے خطرناک انتباہ نے خوف و ہراس پھیلادیا، محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مالاکنڈ ، ہزارہ ڈویڑن ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں مزید لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت بھارت اورافغانستان میں تین بج کر بیالیس منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی ریکٹر سکیل پر شدت چھ اعشاریہ چھ ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکوں کے نتیجے میں خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور عوام کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے پنجاب ، گلگت ، بلتستان ، ا?زاد کشمیر ، چلاس ، خانیوال ، گجرات ، نارووال ، سرائے عالمگیر ، لوئر دیر ، چیچہ وطنی ، بہاولپور سمیت بھارت کے مختلف شہروں میں بھی محسوس کئے گئے۔ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا اور اس کی گہرائی 236 کلومیٹر تھی۔آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ گلگت بلتستان میں میں متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ،پہلے ہی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افرادجاںبحق ہوچکے ہیں اور محکمہ موسمیات نے مالاکنڈ ، ہزارہ ڈویڑن ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے انتباہ جاری کردیا ہے۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں بحالی سے پہلے ہی پھر آسمان برس پڑا۔آزاد کشمیر میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مظفر آباد ، راولاکوٹ ، سدھنوتی ، نیلم اور ہٹیاں میں لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کے پاس قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت بھی موجود نہیں ہے۔ آزاد کشمیر کے دریاو¿ں میں پانی کے بہاو¿ میں اضافہ ہونے سے انتظامیہ نے دریاو¿ں ، ندی نالوں کے قریب آباد لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ گلگت بلتستان کے علاقے شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے خوف زدہ لوگوں نے محفوظ مقامات کا رخ کرلیا۔ چکیسر میں خوراک اور بشام میں پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ گلگت کے بعض علاقوں میں سات روز بعد بھی بجلی کی سپلائی بحال نہ ہوسکی۔ پاک فوج کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مالاکنڈ ، ہزارہ ڈویڑن ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں مزید لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔