لاہور(نیو زڈیسک )چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ماروی میمن نے کہا ہے کہ جلد نیا سروے کیا جائے گا جس میں غربت کی لکیر سے اوپرآنے والے خاندانوں کی بجائے ان لوگوں کو شامل کیا جائےگا جو کہ ابھی تک غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اگلی سہ ماہی سے مستحقین کی امدادی رقوم کی شرح 4500روپے سے بڑھاکر 4700روپے کردی گئی ہے ، ادارہ اور مستحق کے درمیان مڈل مین کے منفی کردار کو ختم کرنے کےلئے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی جارہی ہے جس کا اس سال کے آخر تک نفاذ یقینی بنایا جائے گا ۔ایک انٹر ویو میں ماروی میمن نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی زندگیوں میں آسودگی اور اور خوشحالی لانے کے لئے دن رات کوشاں ہیں اور اور اس کے مثبت نتائج سامنے آر ہے ہیں۔بی آئی ایس پی کے بجٹ کو 40ارب روپے سے بڑھا کر 105ارب روپے کردیا ہے ۔پروگرام کو شفاف بنانے کے لئے ہر ممکنہ اقداما ت اٹھائے جارہے ہیں اور اسی تناظر میں بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی جارہی ہے اور اس نظام کا رواں سال کے آخر تک نفاذ یقینی ہو جائے گا جس سے مڈل مین کا منفی کردار بھی ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ہر صوبے کو اس کا حق دیا جارہا ہے اور کوئی بھی صوبہ امتیازی سلوک کی شکایت نہیں کر سکتا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہنر ایک نگر و سیلہ پرائمری سکول کا دائرہ کار بھی 5اضلاع سے بڑھاکر 32اضلاع تک کر دیا گیا ہے جس میں جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ کے دور افتادہ اور پسماندہ اضلاع کو ترجیح دی گئی ہے۔مستحقین کو مستقل بنیادوں پر اپنے پاﺅں پرکھڑا کرنے کےلئے ہنر مند بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔