جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

الیکشن سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے آزادکشمیر کیلئے بڑی خوشخبری سنادی

datetime 26  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفرآباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد نوازشریف نے اسلام آباد کے بعد آزاد کشمیر کیلئے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی صحت پروگرام کا آغاز مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ ہے،پروگرام دائرہ آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور پورے پاکستان میں پھیلا جائیگا ، علاج کیلئے جائیدادیں اور زیورات بکتے دیکھے 190 اب ایسا نہیں ہوگا ، خدمت کی سیاست کررہے ہیں ، پاکستان میں سب کچھ ہونے کے ساتھ ساتھ غریبوں کی زندگیوں میں سکون بھی آناچ چاہیے ، عوام کو سہولیات فراہم کر نا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ، ہیلتھ کارڈ اسکیم میں کوئی سیاست نہیں ، ہیلتھ انشورنس پالیسی سے مظفرآباد کے 80 ہزارلوگوں کو فائدہ ہوگا۔ جمعرات کو یہاں وزیر اعظم محمدنواز شریف نے آزاد کشمیر کیلئے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کر دیا وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام میں آزاد کشمیر کے ضلع مظفرآباد اور کوٹلی شامل ہیں، جس سے بالترتیب 82 ہزار اور 79 ہزار خاندان مستفید ہوں گے ، مخصوص افراد کے موجودہ اخراجات جانچنے کیلئے آزاد جموں و کشمیر میں بنیادی سروے پہلے ہی کیا جاچکا ہے ، پروگرام کا افتتاح وزیراعظم نے گزشتہ برس 31 دسمبر کو اسلام آباد میں کیا تھایہ اسکیم غریب خاندانوں کیلئے ثانوی اور ترجیحی نوعیت کی بیماریوں کے مفت علاج کے لیے تیار کی گئی ہے جس کے تحت سالانہ 3 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے، جنہیں بڑھا کر 6 لاکھ روپے کیا جاسکتا ہے۔پہلے مرحلے میں پاکستان کے 23 اضلاع میں اسی پروگرام پر عملدرآمد کیا جائے گا۔قومی صحت پروگرام کی افتتاحی تقریب میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید، صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد یعقوب خان، وزیرمملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نوازشریف اور دیگر حکومتی عہدیداران بھی شریک ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اسلام آباد کے بعد مظفر آباد آئے ہیں صحت پروگرام کا اجرا ہورہاہے اس کام میں دنیا اور دنیا بھی ہے یہ کام اللہ تعالیٰ ہمارے ہاتھوں سے کروا رہا ہے میرے اور میری حکومت کیلئے اعزاز کی بات ہے یہ پروگرام ہمارے منشور کا حصہ ہے اس پر آج ہم نے غور کر نا شروع نہیں کیا ہے صحت پروگرام پر پچھلے کئی ماہ سے کام ہورہا ہے انشورنس کمپنیوں سے بات کی جس پر بہت وقت صرف ہوا ہے پروگرام کے حوالے سے اور بھی کئی معاملات تھے وزیر اعظم نے کہا کہ پروگرام کو لانچ کر نے وقت آیا تو ہم نے اسلام آباد سے شروع کیا اسلام آباد میں صحت کارڈ دیئے گئے اورلوگ ہسپتالوں میں گئے جہاں علاج کیا وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک مریض کو مریم نواز شریف نے خود کارڈ فراہم کیاوہ شخص دل کا مریض تھا اور اس نے بتایا کہ میرے پاس علاج کیلئے رقم نہیں ہے اور میری پانچ بیٹیاں ہیں اور میں سڑک کے کنارے بیٹھ کر چپس بیچتا ہوں آپ خود سوچیں کہ چپس بیچنے والے کی کیا آمدن ہوگی ؟ اس نے اپنی بچیوں کا پیٹ پالنا ہے بچیوں کی تعلیم کی بھی فکر ہوگی ، اس صورتحال میں وہ مزدوری کرتا ہے اور پھر دل کا مریض بن گیا اگر وہ مریض دل کا آپریشن نہ کرواتا تو زندگی ختم ہو سکتی تھی وزیر اعظم نے کہاکہ کئی سالوں سے معاملے کو دیکھتا چلا آرہا ہوں میرے والد نے دو ہسپتال قائم کئے ہیں وہ ویلفیئر ادارے ہیں اس کاایک پیسہ بھی خاندان کیلئے ممنوع ہے میرے والد بھی مریضوں کو ملتے تھے۔نوازشریف نے کہاکہ اگر کسی شخص کا جوان بیٹا ہو اور وہ شخص مزدوری کرتا ہوں اس دور ان جوان بیٹا بیمار ہو جائے تو آپ سوچیں وہ شخص کیسے اپنے بیٹے کا علاج کروائے گا۔وزیر اعظم نے کہاکہ آج کل لاکھوں اور کروڑوں روپے علاج پر خرچ آتے ہیں انہوں نے کہاکہ مالی مشکلات کے باعث لوگ ، لوگ دس دس علاج نہیں کر وا سکتے۔مزدور شخص کے سامنے جوان بیٹا بیمار پڑا ہوتو وہ کیاکریگا ؟ اسے اپنے بیٹے کیلئے جائیداد فروخت کر نا پڑی تو وہ کریگا اپنی ساری پونجی بھی فروخت کر دیگا اس کی اولین خواہش ہوگی کہ وہ اپنے بیٹے کی جان بچائیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ بچے کے سامنے جوان باپ بیمار ہوتے ہیں ان کے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں ہوتے میں نے بہت سے لوگوں کی جائیدادیں بکتی دیکھی ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں ان تمام اداروں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جو اس کار خیر میں حصہ لیتے ہیں اور غریب لوگوں کا مفت علاج ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو اجر دے ہم نے بھی صحت پروگرام شروع کیا اگر غریب لوگوں کے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں تو حکومت علاج کا بندوبست کررہی ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ جن لوگوں کوکارڈ ملا ہے میں نے ان سے ایک شخص سے پوچھاہے کہ آپ کیا کام کرتے ہیں انہوں نے بتایا کہ مزدوری کرتے ہیں اس کے آگے اور میں نے کچھ نہیں پیچھا اسی طرح ایک خاتون نے بتایا کہ میرے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں ہیں۔وزیر اعظم نے اسلام آباد میں سکولوں کے دورہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ میں نے چھوٹے چھوٹے بچوں سے پوچھا کہ آپ کے والد کیا کرتے ہیں ایک بچے نے بتایا کہ میرا والد مالی ہے ، دوسرے نے بتایا کہ ڈرائیور ، تیسرے بچے نے بتایا کہ میرا والد بلڈنگ بنانے کا کام کرتے ہیں اور چوتھے بچے نے بتایا کہ میرا والد ساتھ والے گھر میں کام کرتے ہیں۔اس دور ان بچوں سے میں نے پوچھا آپ کا سکول کیسا لگتا ہے تو بچوں نے بتایا کہ بہت اچھا ہے اور پھر میں نے پوچھا اس سے پہلے کیسا لگتا تھا تو بچوں نے بتایا کہ بہت گندہ تھا یہ بچوں کے تاثرات ہیں بچے جھوٹ نہیں بولتے ہیں اگر کسی بڑے سے پوچھتے تو وہ پہلے بھی سکول اچھا تھا لیکن اب بہتر ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہر اچھی ہونی چاہیے اور اس کیلئے ہم کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ صحت پروگرام سے غریب لوگوں کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا وزیر اعظم نے کہاکہ جن لوگوں کو کارڈ ملے ہیں وہ کارڈ ہسپتال میں لے جائیں انشا ء4 اللہ علاج ہوگا۔وزیر اعظم نے کہاکہ اگر کوئی مریض ہسپتال میں داخل ہے اور اس کاعلاج تین لاکھ سے زائد کا ہوگا تو اسے بیت المال سے مزید رقم فراہم کی جائیگی اور علاج مکمل کروایا جائیگا وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان غریب ملک ہے اور اس کی بیس کروڑ کی آبادی ہے کاش ہم بھی خوشحال ہو جائیں تیزی سے ترقی کریں غربت ، بیماری اور غربت کا خاتمہ ہوگا وزیر اعظم نے کہاکہ ہم پسے ہوئے طبقہ کیلئے روزانہ سوچتے ہیں کس طرح ان کی مصیبتوں کو کم کیا جائے سب کام اللہ کی توفیق سے ہوتا ہے اور یقیناًحکومتوں کو بھی توفیق دیتا ہے ہم دن رات سوچتے ہیں کہ آپ کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کی جائیں ہر حکومت کو ایسا ہی سوچنا چاہیے ہر حکومت کی یہی ترجیح ہو نی چاہیے وزیر اعظم نے کہاکہ سڑکیں بھی بنیں ، پاکستان میں بجلی کے کارخانے بھی لگیں ، ٹرین کا نظام بھی ٹھیک ہو ، ترقیاتی کام بھی ہو نے چاہئیں ، کراچی کی روشنیاں واپس آنی چاہیے ، دہشتگردی کا خاتمہ ہونا چاہیے ان کے ساتھ ساتھ غریب لوگوں کی زندگیوں میں سکون بھی آنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہاکہ باقی منصوبوں کے ساتھ ساتھ سب بڑا منصوبہ غریبوں کی فلاح کا ہے غریب لوگوں کے پاس وسائل نہیں ہیں تو حکومت وسائل فراہم کرے تاکہ ان لوگوں کو علاج کیلئے اپنی جائیدادیں نہ بیچنی پڑیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں اتنے وسائل فراہم کر ے کہ حکومت تمام لوگوں کو علاج و معالجے کیلئے سہولت فراہم کر سکے۔اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے مریم نواز شریف کی جانب سے کہاکہ جن لوگوں کو کارڈ ملے ہیں وہ آج سے ہی ہسپتال جائیں اور علاج شروع ہو جائیگا۔وزیر اعظم نے کہاکہ دعا کریں اللہ تعالیٰ خدمت والا کام لیتے رہیں ہم سیاست کو سیاست نہیں عبادت سمجھ کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ نے موقع دیا ہے کہ ہم دل سے پاکستان کے عوام کی خدمت کریں اور انشا ء اللہ کوئی کسر نہیں چھوڑینگے اس سکیم کو پورے ملک ، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان میں پھیلایا جائیگا اورتیزی کے ساتھ آگے بڑھے گی وزیر اعظم نے کہاکہ سائرہ افضل کیساتھ ساتھ مریم نواز شریف نے بھی بہت محنت کی ہے اور بڑا کام کیا ہے ہمارے افسران نے بہت اچھا کام کیا ہے انشورنس کمپنیوں نے محنت سے کام کیا ہے جو اس پروگرام میں شامل رہے ہیں ان سب کو مبارکباد دیتے ہیں وزیر اعظم نے کہاکہ پروگرام سے مظفر آباد میں 80ہزار لوگوں کو فائدہ ہوگاوزیر اعظم نے کہاکہ ہیپٹائٹس ، گردوں اور دل کی بیماریوں کا قومی صحت پروگرام کے تحت علاج ہو سکے گا اللہ تعالیٰ ہمیں اور بھی توفیق عطا فرمائے کہ عوام کی اور بڑھ کر خدمت کریں اس سکیم میں کوئی سیاست نہیں ہے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)ایک ہی صف کھڑی ہیں اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے بتایا کہ مظفر آباد میں میڈیکل کالج کیلئے مجھے کہا گیاکہ آپ دو بسیں فراہم کریں میں دو بسوں کے ساتھ ساتھ کالج کیلئے دس کروڑروپے کااعلان بھی کرتا ہوں۔اس موقع پر وزیر اعظم محمدنواز شریف نے مستحق افراد کو قومی صحت کارڈ بھی تقسیم کئے۔



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…